شہبازاکمل جندران۔۔۔
صوبائی سیکرٹری سکولز پنجاب کو پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے بورڈ آف گورنرز کے فیصلے کے خلاف مقامی شہری کی طرف سے درخواست موصول ہوئی ہے۔ جس میں موقف اختیار کیا گیاہے کہ پی سی ٹی بی کے بورڈ کے ناجائز طورپر ایگزیکیٹو الاونس لینے والے افسروں کی ان وصولیوں کو Other Allowance کے نام پر legalise کرنے کے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جانے۔
پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بک بورڈ کے بورڈ آف گورنرز نے بورڈ کے پانچ مخصوص سابق افسروں کو خلاف ضابطہ فیور دی ہے۔
ذرائع کے مطابق بورڈ کے سابق افسران افضال احمد، خالد محمود ٹیپو، ارتضی امیر نقوی، محمد ذوالقرنین اور ماجد اقبال نے یکم جولائی 2019 کو حکومت کی طرف سے S&GAD کی کیڈر پوسٹوں پر بنیادی تنخواہ پر 150 فیصد ایگزیکیٹو الاونس دینے کے اعلان پر مستحق نہ ہونے کے باوجود خود ہی اپنی تنخواہوں کے ساتھ “ایگزیکیٹو ” الاونس وصول کرنا شروع کردیا۔اور پی سی ٹی بی میں اپنی تعیناتی کے دوران ہر ماہ ناجائز طورپر ایگزیکیٹو الاونس وصول کرتے رہے۔ جبکہ مجموعی طورپر رقم لاکھوں روپے رقم وصول کرلی۔
اس پر ایک شہری نے ان افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں درخواست دائر کردی۔جس کے جواب میں اینٹی کرپشن حکام نے E-397/20 کے تحت انکوائری شروع کرتے ہوئے پی سی ٹی بی سے ان افسروں کے کے وصول کردہ خودساختہ ایگزیکیٹو الاونس کی تفصیلات طلب کیں تو پی سی ٹی بی نے تحریری طورپر اینٹی کرپشن کے انکوائری افسر کو مطلع کیا کہ مذکورہ افسروں نے اہلیت نہ رکھنے کے باوجود ایگزیکیٹو الاونس وصول کیا۔
تاہم دوسری طرف بورڈ کے ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن نے ایک ورکنگ پیپر، بورڈ کی 87ویں میٹنگ میں پیش کرتے ہوئے ان افسروں کو پچھلی تاریخوں میں ایگزیکیٹو الاونس کے متبادل کے طور پر Other الاونس دینے کی سفارش کی۔تاہم بورڈ کو اس بات سے لاعلم رکھا کہ کرپشن کے اس معاملے کی انکوائری اینٹی کرپشن میں زیر التوا ہے۔
ڈائیریکٹر ایڈمنسٹریشن کی طرف سے پیش کیئے جانے والے ورکنگ پیپر کو بورڈ نے منظور کرتے ہوئے پی سی ٹی بی میں سابقہ دور میں تعینات رہنے والے افسروں کو پچھلی تاریخوں میں ایگزیکیٹو الاونس کے متبادل کے طورپرOther Allowance دینے کا حکم جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق ان افسروں کی طرف سے غیر قانونی طور پر ایگزیکیٹو الاونس وصول کئے جانے کے خلاف آڈٹ پیرے بھی بن چکے ہیں۔