اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ صحت کا براہ راست تعلق معیشت کی کارکردگی سے ہے، بیمار آبادی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے، پاکستان کو 2047ء تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو صحت کے شعبے کی اہمیت، ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے اور پاکستان کی ترقی کے لیے پالیسیوں کے تسلسل کے زیرعنوان سیمینار سے خطاب کے دوران کیا ۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ صحت کا براہ راست تعلق معیشت کی کارکردگی سے ہے.
بیمار آبادی معاشی ترقی میں رکاوٹ بنتی ہے،پاکستان ہیپاٹائٹس سی کے پھیلا میں دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔ذیابیطس اور ٹی بی جیسے امراض کی شرح بھی خطرناک حد تک زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ صحت کے شعبے میں کمزور کارکردگی اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں کو اختیارات منتقل کرنے کے نتیجے میں مزید خراب ہوئی ہے،تعلیم اور صحت کے بغیر ترقی ممکن نہیں،90 فیصد خواندگی کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا جبکہ پاکستان کے ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں۔انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرتا ہے.
ترقی کے لیے پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے ۔ احسن اقبال نے کہا کہ 1999 میں اگر محمد نواز شریف کو نہ ہٹایا جاتا اور انہیں دس سال ملتے تو آج ہمارا ملک ملائیشیا سے آگے ہوتا ، 2018میں پھر ایک مصنوعی تبدیلی لائی گئی جس نے ہماری ساری محنت پر پانی پھیرا اور ملک کو پیچھے کی جانب دھکیل دیا ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ہمارے ملک کے اکنامک انڈیکیٹر ز بہترین ہو رہے ہیں،ہم نے ایک بار پھر ترقی کی اڑان بھری ہے، مہنگائی کا خاتمہ ہو رہا ہے .
سٹاک مارکیٹ ایک لاکھ سے اوپر جا رہی ہے،دنیا کی ٹاپ رینکنگ میں پاکستان اوپر کی جانب رواں دواں ہے، ایکسپورٹ میں 30فیصد کا اضافہ ہوا ہے، ملک کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا رہنے دیں کہ کوئی ہماری اڑان کو نہ روک سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے طویل مدتی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔اڑان پاکستان منصوبے کے تحت ملک کو مضبوط بنیادوں پر کھڑا کیا جا رہا ہے۔
حکومت نے 67 ارب روپے سے زیادہ کے منصوبے کا آغاز کیا ہے تاکہ اگلے تین چار سالوں میں پاکستان کو ہیپاٹائٹس سی فری ملک بنایا جا سکے، بحیثیت قوم انکو درست کرنے کے لیے فیصلہ سازی کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے مصر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں اس بیماری کا کامیابی سے خاتمہ ہوا اور پاکستان بھی یہ کارنامہ سرانجام دے سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک قومی مشن ہے جسے صرف حکومت نہیں بلکہ قوم کی اجتماعی کوششوں سے کامیاب بنایا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی صحت، تعلیم اور ترقی کے شعبے میں اصلاحات مستحکم قومی مستقبل کے عزم کی عکاسی کرتی ہیں۔