رپورٹنگ آن لائن۔محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شیخوپورہ میں بڑی لاقانونیت کا انکشاف ہوا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ای ٹی او ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن شیخوپورہ ثاقب بھٹی نے غیر قانونی طور پرٹوکن ٹیکس کی نادہندہ اور ان رجسٹرڈ گاڑیوں کی چیکنگ کے لیے روڈ چیکنگ عملی طور پر ٹھیکے پر دے رکھی ہے۔
ثاقب بھٹی نے روڈ چیکنگ کے لییے تین مختلف ٹیمیں تشکیل دے رکھی ہیں یہ ٹیمیں مارننگ میں او پی ایس انسپکٹر رانا سعید اور حماد خان، دوپہر کے بعد شام تک انسپکٹر تبریز اور شام سے رات گیے تک سپر وائزر مرزا زاہد پر مشتمل ہوتی ہیں۔جو چالان کرنے اور نادہندگان سے ٹیکس وصولنے سے زیادہ “دیہاڑی” لگانے میں دلچسپی لیتے ہیں۔ان ٹیموں کے ہمراہ پرائیویٹ لڑکے روڈ چیکنگ کے نام پر عوام الناس کو روک کر ان کی تذلیل کرتے اور مبینہ طور پر ان سے رشوت وصول کرتے ہیں۔
زرائع کے مطابق سپروایزر مرزا سعید کی جانب ڈسکرپشن میں روس چیکنگ شامل ہے نہ ہی وہ روڈ چیکنگ کرسکتا ہے تاہم ای ٹی او ثاقب بھٹی نے اسے رات کی ٹیم کا انچارج بنا رکھا ہے جو اپنے ہمراہ پرائیویٹ لڑکے لیکر روڈ چیکنگ کے نام پر عوام عوام کی جیبیں خالی کرتا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ ای ٹی او ثاقب بھٹی روڈ چیکنگ کی ہر ٹیم سے روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں روپے”بھتہ” وصول کرتا ہے۔اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے سپروایزر مرزا سعید کا کہنا تھا کہ ایس او پیز کے تحت وہ روڈ چیکنگ کرسکتا ہے۔تاہم رشوت لینے اور پرائیویٹ لڑکے ساتھ رکھنے کے الزامات کو اس نے بے بنیاد قرار دیا۔
دوسری طرف ای ٹی او شیخوپورہ ثاقب بھٹی نے بھی روڈ چیکنگ کے دوران رشوت وصولی اور پرائیویٹ افراد کی طرف سے روڈ چیکنگ کو بے بنیاد الزام قرار دیا.زرائع کے مطابق ،محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے اعلیٰ حکام نے اس معاملے کی تحقیقات کا عندیہ دیا ہے۔