شہباز اکمل جندران۔۔۔
صوبے میں رجسٹرڈ پرائیویٹ کلینیکل، ڈائیگونسٹک لیبارٹریوں کے متعلق فکر انگیز انکشاف سامنے آیا ہے کہ تمام لیبارٹریاں غیر معیاری ہیں۔
اوریہ ایم ایس ڈی ایس پر پوری نہیں اترتیں۔ایم ایس ڈی ایس سروس کے معیار کا کم ازکم پیما نہ ہے۔حالانکہ منی مم سروس ڈلیوری سٹینڈرڈ پر پورا اترنا ہر لیبارٹری کے لئے لازم ہے۔
بتایا گیا ہے کہ صوبے میں 371 پرائیویٹ ڈائیگونسٹک لیبارٹریاں رجسٹرڈ ہیں۔جن میں سے محض ایک معیاری ہے۔
جس کا نام جنیٹک ریسورس سنٹر اینڈ جی آ رس لیب ہے جوکہ راولپنڈی میں قائم ہے مذکورہ لیبارٹری کے سوا تمام لیبارٹریاں غیر معیاری ہیں۔
شوکت خانم لیبارٹریز کے کولیکشن سنٹر اورچغتائی لیب معیار پر پورا نہیں اترتی۔
زرائع کے مطابق چغتائی اور دیگر ڈائیگونسٹک لیبارٹریوں نے کورونا کے دوران ٹیسٹوں کی مد میں کروڑوں روپے کمائے۔ ہیں لیکن بدقسمتی سے یہ لیبارٹریاں محکمہ صحت کی طرف سے بنائے جانے والے سروس ڈلیوری کے کم ازکم پیمانے پر پورا نہیں اترتیں۔جس کے باعث ان لیبارٹریوں سے ہونے والے ٹیسٹوں پر بھی سوال اٹھ سکتے ہیں
زرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ صوبے میں ہیرنگ کے بعد 11 لیبارٹریوں کو جرمانے کئے گئے۔ان میں لاہور کی النور
ڈائیگو نسٹک سنٹر شادمان،اقبال ٹاون میں واقع یونیک لاہور لیب،گارڈن ٹاون کی پیراماونٹ میڈیکل کلینک،مسلم ٹاون کی وافی میڈیکل کلینک،گارڈن ٹاون کی لیب ون، اسلام آباد ڈائیگونسٹک سنٹر کا لاہور کا یونٹ،سرگودھا کی شاہین کلینیکل لیبارٹری،گوجرانوالہ کی فاطمہ لیبارٹریز،علق میڈیکل ڈائیگونسٹک سنٹر،رائل ڈائیگونسٹک سنٹر اور فراز لیب شامل ہیں۔