فرخ حبیب

شریف خاندان نے پورا نظام کرپٹ کردیا ،فرخ حبیب

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) رہنما تحریک انصاف فرخ حبیب نے کہا ہے کہ شریف خاندان نے پورا نظام کرپٹ کردیا ہے ، آڈیوز اور ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو بلیک میل کرنے کی کوشش ہورہی ہے ،آج ضروری ہوگیا کہ عوام کے سامنے تمام حقائق کو رکھا جائے،ڈائریکٹر ایف آئی اے ڈاکٹر رضوان ایف آئی اے کے 16ارب روپے کے منی لانڈرنگ کیس کو ڈیل کررہے تھے ان کو ہٹاکر دباو ڈالا گیا جس سے ان کی موت واقع ہوگئی ڈاکٹر رضوان کی موت ایک سوالیہ نشان ہے کہ ان کو ہٹانے سے کن کو فائدہ پہنچا ، اس کا سارا فائدہ گاڈ فادر شریف خاندان کو ہوا ۔

جمعرات کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج مقصود چپڑاسی کے انتقال کی اطلاع ملی ، سب سے زیادہ 16ارب روپے کی قیمت دیگر سے زائد مقصود چپڑاسی کے اکاو¿نٹ میں بھیجی گئی ، وہ منی لانڈرنگ کیس میں اہم کردار تھا جسے دبئی مفرور کرایا گیا دس ہزار تنخواہ والا ملازم دبئی میں اتنے عرصے سے کیسے گزارہ کررہا تھا ۔ مقصود چپڑاسی کو شریف خاندان اور سلمان شہباز نے مفرور کرایا تھا ۔ سلمان شہباز اور مقصود چپڑاسی کے اشتہارات کی وجہ سے فرد جرم مسلسل وصول ہورہا تھا ۔

اسی وجہ سے مقصود چپڑاسی کو راستے سے ہٹادیا گیا ۔ فرخ حبیب نے کہا کہ ملک کو زرداری اور شریف خاندان نے تباہ کردیا انہوں نے ہمیشہ ملک کے آئین اور قانون کا مذاق اڑایا ،مریم صفدر بہت بڑی بڑی باتیں کرتی ہیںانہوںنے جھوٹ بولنے کے سوا کچھ بھی نہیں کیا ۔

بس کیا تو عمران خان عمران خان ،یہ این آر او ٹو لیکر بیرون ملک چلے جاتے ہیں ، انہوں نے جعلی دستاویزملک کی سب سے بڑی عدالت میں جمع کرایا ۔ 2018سے اپیلیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں چل رہی ہیں اور تیرہ سے زائد التواءلئے ۔ یہ اپنے کسی کیس کے اندر رسیدیں جمع نہ کراسکے ۔ فرخ حبیب کا کہناتھا کہ یہ ہے وہ سازش جس کے ذریعے یہ این آر او ٹو لینے جارہے ہیں، یہ کہتے ہیں کہ پارلیمان کی وقعت ختم ہوچکی ہے ، ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری طور پر انتخابات کرائے جائیں ملک کو چور اور ڈاکوو¿ںکے حوالے کردیا گیا ۔

ان کے ہاں لوٹ سیل لگ چکی ہے ۔ جس کا دل کرتا ہے این آر اوٹو لیں اور آئین وقانون کی خلاف ورزی کریں ۔ ہم انہیں ایسا نہیں کرنے دینگے ۔ ان کو بھر پور بے نقاب کریں گے ۔ ملک میں احتساب کرنے والے صرف عمران خان ہے کیا کبھی کوئی ملزم قاضی بن سکتا ہے ،میری بریگیڈئیر سے گزارش ہے کہ کالے قانون میں جوائنٹ سیشن پر آئین اور قانون کی دھجیاں اڑانے پر تفصیلات ظاہر کریں ، صدر مملکت نے ان تمام ترامیم کو جائز بحث کے ذریعے غور کرنے کے بجائے واپس بھجوادیا ۔