شام

شام میں امریکی فوجی اڈے پرحملے کی کوشش کرنے والا ڈرون تباہ

دمشق(رپورٹنگ آن لائن)شام میں التنف کے مقام پر امریکی فوجی بیس پرحملے کی متضاد اطلاعات ہیں۔ ایک طرف عراقی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ وسطی شام میں حمص گورنری میں واقع امریکی التنف اڈے کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا ہے، جب کہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے تصدیق کی ہے کہ ہدف مکمل نہیں ہوا بلکہ ڈرون کو مار گرایا گیا ہے۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق آبزرویٹری نے بتایا کہ ایک ڈرون جس نے وسطی شام میں امریکی اڈے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی کو تباہ کر دیا گیا۔آبزرویٹری کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے بتایا کہ شام-اردن اور عراقی سرحد کے 55 کلومیٹر کے علاقے میں واقع امریکی التنف بیس کے فضائی دفاع کا ایک ڈرون سے سامنا ہوا جو خطے کی فضائی حدود میں داخل ہوا تھا۔ یہ ڈرون حملے کی کوشش کررہا تھا تاہم اسے مار گرایا گیا۔

امریکی اڈے کو نشانہ بنانے کی کوشش شام ۔ عراق سرحد کے قریب البوکمال میں جمعہ کی شام ایرانی ملیشیا کے ٹھکانوں پر فضائی حملوں کے 24 گھنٹے سے بھی کم وقت کے بعد سامنے آئی ہے، جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک ہوئیتھے۔اس کے علاوہ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے نشاندہی کہ 19 اکتوبر 2023 سے شام کی سرزمین کے اندر امریکی اڈوں پر شام کے مختلف مقامات پر ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کو 130 حملوں سے نشانہ بنایا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی التنف اڈہ اردن اور عراق کے ساتھ شامی سرحدوں کے سنگم پر واقع ہے اور انتظامی طور پر شام کی سب سے بڑی حمص گورنری سے منسلک ہے۔امریکی محکمہ دفاع کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اڈہ بغداد اور دمشق کے درمیان اہم شاہراہوں میں سے ایک پر واقع ہے جو ایران سے شام اور لبنانی حزب اللہ کے جنگجوں کو ہتھیاروں کی سپلائی لے جانے کا ذمہ دار ہے۔