سینیٹ اجلاس

سینیٹ اجلاس ، پی ٹی آئی کا کارکنان اوررہنماﺅں کی گرفتاری اور گھروں پر چھاپوں کے خلاف احتجاجا واک آوٹ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) سینیٹ میں تحریک انصاف نے کارکنان اوررہنماﺅں کی گرفتاری اور گھروں پر چھاپوں کے خلاف احتجاجا واک آوٹ کیا،چیئرمین سینیٹ کے کہنے کے باوجود وزراء اپوزیشن کومنانے نہیں گئے جبکہ حکومتی سینیٹرنے چیئرمین کوکہاکہ وہ منانے نہیں جائیں گے ،چیئرمین سینیٹ نے اپوزیشن کومنانے کے لیے باپ پارٹی کے سینیٹرز دنیش کمار کوبھیجاجو ان کومناکر لائے ،چیئرمین سینیٹ نے حکومت کومخاطب کرتے ہوئے کہاکہ جب آپ اپوزیشن میں تھے تو میں آپ کو منانے کے لیے وزراءکوبھیجتاتھا اب آپ کے وزراءنہیں جارہے ایسا نہ کریں ۔

سینیٹ اجلاس میں 9مختلف قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹیں ،2آرڈیننس اورایک سٹیٹ بینک کی پہلی سہ ماہی رپورٹ پیش کی گئی ،چیئرمین سینیٹ نے پی ایم سی اور ڈی جی ریڈیوپاکستان کے خلاف تحریک استحقاق کمیٹی کوبھیج دی ۔قائدحزب اختلاف ڈاکٹرشہزادوسیم نے کہاہے کہ رات پولیس نے ریاستی دہشت گردی کی ملک میں چادر چار دیواری کا تقدس پامال ہوا ہمارے کارکنا ن رہنماﺅں اورسینیٹرز کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں۔قائدایوان اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ کسی فسطائی گروہ کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی ،آئین اور قانون کے عین مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا اختیارات استعمال کریں گے ۔

منگل کوسینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں ہوا۔قائد حزب اختلاف ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ رات پولیس نے ریاستی دہشت گردی کی ملک میں چادر چار دیواری کا تقدس پامال ہواہمارے کارکنان اور رہنماوں کے گھروں میں داخل ہوئے سینیٹرز کے گھروں پر بھی چھاپے مارئے گئے ۔بارہ سال کی بچی کو ہاتھ لگایا گیاکہاں ہیں قانون کے حکمرانی ، اور انسانی حقوق کی بات کریں سینیٹر ولید اقبال کے گھر پر چڑھائی کی گئی ، علامہ اقبال کی بہو پوچھ رہی ہے کہ انکھ حقوق کیوں پامال ہے ہمارا احتجاج پرامن ہے یہ پاکستان ہے مقبوضہ کشمیر نہیں سمندر پار پاکستانﺅں کے ووٹ کا حق چھینے کی کسی عمل کو حصہ نہیں بنیں گے وزیر قانون نے فتوی جاری کر دیا کہ مسلح چڑھائی ہے مسلح جتھے تو ماڈل ٹاون میں چڑھائی کرتے تھے پی ٹی آئی پرامن مارچ کر رہی ہے یاسمین راشد سڑک پر بیٹھی ہے، یہ چہرہ بنا رہے ہیںریاستی دہشت گردی کےخلاف اور ایوان کے سینیٹرز سے اظہار یکجہتی کے لیے ایوان سے واک اوٹ کرتے ہیں۔جس کے بعد تحریک انصاف کے سینیٹرز ایوان سے واک آوٹ کرگئے ۔

قائد ایوان سینیٹراعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ پی ٹی آئی دور میں جب روز اپوزیشن کے لوگ گرفتار ہوتے تھے تب انکا ضمیر کہاں سو رہا تھارانا ثنا اللہ پر ہیروئن کا کیس ڈالا گیامریم نواز کو بی کلاس کی سہولت بھی نہیں دی گئے شہباز شریف ، علی وزیر ، سعد رفیق ، شاہد خاقان عباسی جب گرفتار ہویے اس وقت اواز کہاں چلی گئی تھی اس وقت آواز اٹھاتے کہ یہ بے غیرتی ہے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی جتنی پی ٹی آئی دور میں ہوئی ، ستر سال میں نہیں ہوئی یقین دہانی کراتا ہوں کہ آئین کی خلاف ورزی نہیں کی جائے گے کسی فسطائی گروہ کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی یہ چڑھائی حکومتی سرپرستی میں خیبر پختونخوا سے کر نے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیںآئین اور قانون کے عین مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا اختیارات استعمال کریں گے جس طرح الیکشن اصلاحات بلز کو بلڈوز کرکے بلز کو منظور کرویا گیا۔پیپلزپارٹی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹریوسف رضا گیلانی نے کہاکہ کیا نواز شریف، شہباز شریف ، آصف زردای، مریم نواز کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا؟

ملتان میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی قبریں کھودنا ، کپڑے سکھانا اور میوزیکل نائیٹ کی اجازت نہیں دیں گے یہ ڈکٹیشن نہیں دے سکتے ہیں کہ الیکشن کب کرائیں گے آخری بال تک کھیلنے کی بات کرنے والا وکٹیں اکھاڑ کر بھاگ گیاباپ پارٹی انکے ساتھ تھی ، تو ٹھیک ، ساتھ نہیں تو وہ غدار ہیں غداری کے یہ معیار نہیں ہونے چاہیے کہ جو انکے ساتھ نہیں وہ غدار ہے مجھے نااہل کیا گیا تو میں چلا گیا تھا انھوں نے امریکی ڈپٹی سیکریٹری کے استعفیٰ کا مطالبہ کیاہے یہ کہیں امریکی صدر جو بائیڈن کے استعفیٰ کا مطالبہ نہ کر دیں یہ کہیں وائٹ ہاوس کے باپر بھی جلسہ نہ کر دےں۔وفاقی وزیرفیصل سبزواری نے کہاکہ وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ خواتین احترام ہونا چاہیے پہلے دور میں خواتین کا احترام نہیں کیا گیا لیکن ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہیے حماد اظہر گھر میں چھپ کر بیٹھے ہیں اور یاسمین راشد باہر سڑک پر ہیںگمشدگی دیکھنی ہے تو میرے ساتھ چلیں ، ایم کیو ایم کے کارکنان لاپتہ ہیں مہم چلائی جا رہی ہے کہ بندرگاﺅں اور ائیرپورٹ بند ہوں گے تو پھر ریاست اپنی کاروائی کرے گی۔

چیئرمین سینٹ کے باربار کہنے کے باوجود وفاقی وزراء تحریک انصاف کے ارکان کو منانے کے لئے نہیں گئے ۔سینیٹر سعدیہ عباسی نے کہاکہ ہمیں انھیں منانے نہیں جانا۔جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے باپ پارٹی کے سینیٹر دنیش کمارکوکہاکہ وہ اپوزیشن کومناکرلائیں۔چیئرمین سینیٹ نے سعدیہ عباسی کوکہاکہ وہ ایسا نہ کریں جب وہ اپوزیشن میں ہوتے تھے تو ان کومنانے کے لیے بھی وزیر میں بھیجتاتھا جو آپ کولے کرآتے تھے آج آپ کے وزیر نہیں جارہے ہیں ایسا نہ کریں ۔سینیٹر دنیش کمار تحریک انصاف کے سینیٹرز کومناکر ایوان میں لائے ۔

اجلاس میں 9مختلف کمیٹیوںکے رپورٹس ایوان میں پیش کی گئیں سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے تحریک پیش کی کہ جس کے تحت چیئرمین سینیٹ کو اختیار دیا گیا کہ تشکیل کردہ پارلیمانی کیلئے نامزدگیاں کرے تاکہ گزشتہ انتخابات کے نتائج کا جائزہ لیں انتخابی اصلاحات کیلئے سفارشات مرتب کرے تاکہ آزادانہ شفاف اور صاف طریقے سے انتخابات کو یقینی بنایا جائے چیئرمین کو یہ بھی اختیار دیا جائے کہ نامزدگیوں میں بہ وقت ضرورت تبدیلی کرے ایوان میں تحریک منظور کرلی سینیٹ نے دو آرڈیننس بھی پیش کیے گئے وزیرمرتضی جاوید عباسی نے سینیٹ انتخابات ترمیمی آرڈیننس 2022وزیرانسانی حقوق ریاض پیر حسین زاداہ نے سینیٹ میں عمومی شماریات از سر نوتنظیم ترمیمی آرڈیننس 2022پیش کئے جبکہ ایک دستاویز جو کہ سٹیٹ آف پاکستان کو ستمبر 2021میں ختم ہونے والی سہ ماہی کی پہلی رپورٹ تھی بھی پیش کی ۔ایوان میں مختلف سینیٹرز کی تحریک استحقاق جو کہ پی ایم سی کے حوالے سے تھی سینیٹر دنیش کمار نے پیش کی ۔

چیئرمین سینیٹ نے تحریک استحقاق کو استحقاق کمیٹی میں بھیج دیا سینیٹر عرفان صدیقی نے ریڈیو پاکستان کے ڈی جی کے خلاف تحریک استحقاق پیش کی تحریک سینٹر عرفان صدیقی کی جانب سے ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہاکہ ریڈیو پاکستان کے احاطے اور لان سے درخت کاٹے گئے درخت کاٹنے کے خلاف اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے علم میں معاملہ لایا گیا،فواد چوہدری نے درختوں کی کٹوائی کو روکنے کا حکم دیا،درختوں کی کٹوائی رک گئی مگر میرے خلاف ہتھکنڈے شروع ہو گئے، چیئرمین سینیٹ نے اس کو بھی استحقاق کمیٹی میں بھیج دیا ۔