سینیٹر مشتاق احمد نے توہین عدالت نہیں کی۔لاہور ہائیکورٹ

تنویر سرور۔۔۔

لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس جواد حسن نے قرار دیا ہے کہ سینیٹر مشتاق احمد نے ہائیکورٹ کے کسی آرڈر کی توہین نہیں کی۔
لاہور ہائیکورٹ
شہری تنویر سرور ایڈووکیٹ شہباز اکمل جندران اور ایڈووکیٹ ندیم سرورکی وساطت سے دائر کردہ توہین عدالت کی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹرمشتاق احمد نے تحریک التوا کار پر بحث کرتے ہوئے سینیٹ میں دوران اجلاس توہین عدالت کی۔اور کہا کہ ہمارے ملک میں انصاف اسی کو مل سکتا ہے جس کے پاس سونے کی چابی ہے۔جس کے پاس ایسی چابی نہیں ہے اس کی انصاف تک رسائی نہیں ہوسکتی۔
ایڈووکیٹ شہبازاکمل جندران

سینیٹر مشتاق احمد کا مزید کہنا تھا کہ ہماری عدلیہ سہولتوں اور مراعات میں دنیا کے پہلے 10 نمبروں میں آتی ہے لیکن فراہمی انصاف میں 124ویں نمبر پر آتی ہے۔جوڈیشری ڈیم بناتی ہے وہ کام کرتی ہے جو اس کے متعلق نہیں لیکن فراہمی انصاف پر کبھی سو موٹو نہیں لیتی۔
ایڈووکیٹ ندیم سرور
سینیٹر مذکور کا کہنا تھا کہ اعلی عدلیہ نے کسی مافیا کو سزا نہیں دی خواہ وہ پاناما پیپرز ہوں ، پینڈورا پیپرز ہوں، چینی مافیا ہو، پٹرول مافیا ہویا کوئی بھی مافیا ہو۔