سینیٹ انتخابات

سینٹ الیکشن۔عوام کی آنکھوں میں دھول۔ ایک امیدوار کی سکروٹنی کے لئے زیادہ سے زیادہ 33منٹ 10 سیکنڈ کا وقت

رپورٹنگ آن لائن

الیکشن کمیشن نے چاروں صوبوں میں سینٹ الیکشنز کے لیے 17 اور 18فروری دو دن سکروٹنی کے لئے مختص کیئے ہیں۔
سینٹ الیکشن
تاہم پنجاب میں سینٹ کی جنرل نشستوں پر 21 امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔ خواتینب کی مخصوص نشستوں پر 4 اور ٹیکنوکریٹس کی نشستوں پر 3 امیدواروں نے کاغذات جمع کروائے ہیں۔
سینٹ الیکشن
پنجاب میں مجموعی طور پر 29 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال ،ان کی ذات اور ان کے کاغذات پر اعتراضات ،چھان بین اور ان کی اہلیت کو جانچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ 33 منٹ اور 10 سیکنڈ کا وقت رکھا ہے۔
سینٹ الیکشن
الیکشن کمیشن کی طرف سے سکروٹنی کے عمل کو اس قدر رسمی اہمیت دینے سے امیدواروں کی اہلیت اور سکروٹنی کاعمل سوالیہ نشان کی زد میں ہے۔ریٹرننگ افسر پنجاب
سینٹ الیکشن
غلام اسرار خان کہتے ہیں کہ سکروٹنی دو دن میں مکمل ہو جائیگی۔
سینٹ الیکشن
دوسری طرف سکروٹنی کے لیے انتہائی ناکافی وقت دیئے جانے پر مختلف امیدواروں کی طرف سے تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔اور کہا گیا ہے کہ محض دو دن میں تمام امیدواروں کے خلاف اعتراضات کیسے سنے جاسکتے ہیں۔عجلت میں کمیشن اپنے فرائض ٹھیک طریقے سے انجام نہیں دے پائیگا۔