سیالکوٹ ایکسائز

سیالکوٹ ایکسائز میں اے ڈی آر کی لوٹ سیل۔ڈائیریکٹر خاموش

رپورٹنگ آن لائن۔

ایکسائز ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ پنجاب کے ضلع سیالکوٹ میں رواں سال جنوری سے 31 اگست کے دوران مالک کی بجائے ان کے خود ساختہ نمائندوں کے ذریعے ایک سو سے زائد گاڑیوں کی مبینہ طور پر بوگس تبدیلی ملکیت کا انکشاف سامنے آیا ہے۔
سیالکوٹ ایکسائز
سیالکوٹ میں انسپکٹر محمد ریاض اور بلال اقبال اور ایم آر اے دانیال صفدر نے ایک سو سے زائد چھوٹی بڑی گاڑیوں، کاروں، بسوں، ٹریکٹروں، ویگنوں کو اصل مالکان کی بجائے ان کے نمائندوں کے ذریعے ٹرانسفر کیا جوکہ غیر قانونی ہے۔
سیالکوٹ ایکسائز

الزام ہے کہ متذکرہ انسپکٹروں نے فی گاڑی اے ڈی آر کے سلسلے میں 15 سے 25 ہزار روپے تک رشوت وصول کی۔
سیالکوٹ ایکسائز
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ایم آر اے پوسٹ ٹرانزکشن سیالکوٹ دانیال صفدر کا کہنا تھا کہ ہمارا اے ڈی آر کا آڈٹ ہوچکا ہے۔ہم نے 99 گاڑیوں کی ملکیت بذریعہ اے ڈی آر تبدیل ہی ہے اور کچھ غلط نہیں کیا۔

ادھر ذرائع کا کہنا ہے کہ انسپکٹر محمد ریاض اور بلال اقبال اور ایم آر اے دانیال صفدر نے اصل مالکان کی بجائے ایجنٹوں سے رشوت لیکر گاڑیوں کی ملکیت تبدیل کی ہے جو کہ غیر قانونی ہے۔اور متعلقہ ڈائیریکٹر بھی خاموش ہیں۔

عوامی حلقوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اے ڈی آر کی آڑ میں جعلسازی کرنے والے انسپکٹروں اور ایم آر ایز کے خلاف اینٹی کرپشن میں مقدمات درج کروائے جائیں