جسٹس یحییٰ آفریدی

سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے ججز کیخلاف 19 شکایات سماعت کیلئے منظور

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) کے اجلاس میں اعلیٰ عدلیہ کے مختلف ججز کے خلاف شکایات کا جائزہ لیا گیا، اور ان میں سے 19 کو متفقہ طور پر سماعت کے لیے منظور کرلیا گیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اسی ہفتے چیف جسٹس آف پاکستان (سی جے پی) جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس طلب کیا تھا، تاکہ اعلیٰ عدلیہ کے ججز کے خلاف زیر التوا تقریباً 2 درجن شکایات پر غور کیا جا سکے، اور شکایات کو نمٹانے کے عمل کو منظم بنانے اور ججز کے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی شفاف تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے تجاویز پر غور کیا جا سکے۔

جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق سپریم جوڈیشل کونسل نے آئین کے آرٹیکل 209 کے تحت 24 شکایات کا جائزہ لیا، اس حوالے سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 19 شکایات کو متفقہ طور پر دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا جب کہ 5 دیگر کو فی الحال مؤخر کر دیا گیا۔اجلاس کی صدارت چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کی، جب کہ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم اور سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد جنید غفار نے بھی شرکت کی۔

کہا گیا کہ کونسل نے ایس جے سی سیکریٹریٹ سروس رولز 2025 کے مجوزہ مسودے کی منظوری دے دی ہے۔بیان کے مطابق انکوائری کا طریقہ کار 2005 اور ضابطہ اخلاق میں ترامیم کو قانونی اور مسودہ نویسی کے نقطہ نظر سے جانچنے کی ضرورت ہے، جس پر مزید غور و خوض درکار ہے۔

ایس جے سی نے جسٹس منیب اختر کو ضابطہ اخلاق میں ترامیم کی تجاویز پیش کرنے والی کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا ہے۔فروری میں ایس جے سی نے آئینی عہدیداران کے خلاف 46 شکایات کا جائزہ لیا تھا، ان میں سے 40 کو نمٹا دیا گیا تھا، 5 پر تبصرے طلب کیے اور ایک کیس میں مزید معلومات کی درخواست کی تھی۔