فیصل آباد (رپورٹنگ آن لائن)پاکستان میں اعلیٰ معیار کی حامل مچھلی کی مختلف اقسام بشمول سنگھاڑا،رہو، سول، بام،ترکنڈا،ٹراؤٹ، ڈمرہ، ملی، تھیلا،چڑا وغیرہ پائی جاتی ہیں جن کی افزائش کے نظام میں بہتری لا کر ان کی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ اس کی زیادہ سے زیادہ ایکسپورٹ بھی کی جاسکتی ہے کیونکہ دنیا بھر میں پاکستانی آم اور کینو کے ساتھ ساتھ بہترین لذت،ذائقہ و معیار کی حامل دریائی مچھلی کی بھی زبردست مانگ موجود ہے۔
ماہرین ماہی پروری نے اے پی پی کو بتایاکہ کرہ ارض پر مچھلی ایک صحت منداورانسان کیلئے مفید خوراک ہے تاہم اس کی پاکستان میں مارکیٹنگ سب سے بڑا مسئلہ ہے جبکہ مچھلی کی پرورش اور تجارت میں حائل رکاوٹوں کے بارے میں بھی مؤثرپالیسی تشکیل دینے کی ضرورت ہے کیونکہ ٹھنڈے اور سمندری پانی کی مچھلیوں کی تجارت میں اضافہ،فش فارمنگ کے فروغ اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے قیمتی زرمبادلہ حاصل کیاجاسکتاہے۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ پاکستان میں فارمی مچھلی بھی وافر مقدار میں دستیاب ہے لیکن اس کا ذائقہ اور معیار دریائی مچھلی کے برابر نہ ہے اس لئے لوگ دریاکی مچھلی کو زیادہ پسند کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان کے دریاؤں میں مچھلی کی افزائش بہتر بنانے کیلئے نئی ہیچریاں قائم کر دی جائیں تو ملکی ضرورت پوری کرنے کے علاوہ اضافی مچھلی برآمد بھی کی جاسکتی ہے۔