جعفر بن یار
رپورٹنگ نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سنٹرل جیل ساہیوال کی انتظامیہ کے خلاف قیدیوں کی ادویات کے لئے مختص رقم مبینہ طور پر خورد برد کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔۔۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ
سیشن جج ساہیوال نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دے دیا ہے۔جبکہ آئی جی جیل مرزا شاھد سلیم بیگ کے حکم پر
ڈی آئی جی جیل انسپکشن نے سنٹرل جیل ساہیوال کے سپرنٹنڈنٹ۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو اور ہیڈ کلرک کے خلاف انکوائری شروع کر دی ہے۔۔
معلوم ہوا ہے کہ
سیشن جج ساہیوال نے جیل دورہ کے موقع پر قیدیوں کے لئے فراہم کردہ ادویات کا ریکارڈ چیک کیا تھا۔
ریکارڈ چیکنگ کے دوران معلوم ہوا کہ جیل انتظامیہ نے ساڑھے چھ لاکھ روپے کی ادویات کے جعلی بلز بنوائے ہیں
قیدیوں کے لئے ادویات منگوائی ہی نہ گئی ہیں جبکہ لاکھوں روپے کے بلز کلئیر کروا لئے گئے ہیں۔
سیشن جج ساہیوال نے اکاؤنٹ آفس سے ادویات کی خریداری کا ریکارڈ بھی چیک کیا۔
ذرائع کے مطابق اکاؤنٹ آفس کے اہلکاروں کی ملی بھگت سے ادویات کی خریداری کے لئے جعلی بلز بنوائے گئے تھے
سیشن جج نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سنٹرل جیل ساہیوال کے سپرنٹنڈنٹ اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کر دی ۔۔۔جبکہ دوسری جانب
آئی جی جیل پنجاب نے بھی واقعہ کی الگ سے انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔۔معلوم ہوا ہے کہ
ڈی آئی جی جیل انسپکشن نے واقعہ کی انکوائری شروع کر دی ہے۔۔۔سنٹرل جیل ساہیوال کی انتظامیہ کو ڈی آئی جی انسپکشن کی جانب سے طلب بھی کیا گیا ہے