کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے این ای ڈی یونیورسٹی کے لیکچرار کی عہدے سے تنزلی و تبادلے کیخلاف درخواست پردرخواستگزار کیخلاف تادیبی کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع میں آئندہ سماعت تک توسیع کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔
جمعرات کو سندھ ہائیکورٹ میں این ای ڈی یونیورسٹی کے لیکچرار کی عہدے سے تنزلی و تبادلے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواستگزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ درخواستگزار واثق علی خان کو نامعلوم شکایات پر معطل کرکے عہدے سے تنزلی کی گئی۔ درخواستگزار کو گریڈ 18 کے لیکچرار سے گریڈ 17 کا اسسٹنٹ رجسٹرار بنادیا گیا۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے درخواستگزار کی رسائی بھی محدود کردی ہے۔ شعبہ میٹریل انجینئرنگ کے چیئرمین نے بدنیتی کی بنیاد پر درخواستگزار کیخلاف نامعلوم شکایت پرکارروائی کی۔ درخواستگزار پی ایچ ڈی اسکالر ہے، رسائی روکنا غیر قانونی ہے۔ درخواستگزار کیخلاف اقدامات غیر قانونی اور انصاف کے تقاضوں کیخلاف ہیں۔ بورڈ اینڈ یونیورسٹیز کے جانب سے وکالت نامہ جمع کرایا گیا۔ وکیل نے جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کردی۔
این ای ڈی یونیورسٹی کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔ قائم مقام چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا این ای ڈی یونیورسٹی کو نوٹس جاری ہوا تھا؟ درخواستگزار کے وکیل نے موقف دیا کہ این ای ڈی یونیورسٹی سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری ہوچکے ہیں۔ قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جواب جمع کروانے کے لئے مہلت دے رہے ہیں۔ عدالت نے درخواستگزار کیخلاف تادیبی کارروائی سے روکنے کے حکم امتناع میں آئندہ سماعت تک توسیع کرتے ہوئے سماعت 2 اکتوبر تک ملتوی کردی۔