سندھ ہائیکورٹ 8

سندھ ہائیکورٹ، امیر جماعت اسلامی کراچی ودیگر کی ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری،25نومبر تک جواب طلب

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر و دیگر کی ای چالان کیخلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کرلیاہے۔

جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ میں امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان و دیگر کی ای چالان کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ خودکار نظام کے تحت خلاف ورزی پر ای چالان بھیجے جارہے ہیں،شہر کی سڑکوں پر نا زیبرا کراسنگ موجود ہے اور نا ہی اسپیڈ لمٹ کے سائن بورڈ موجود ہیں،شہر کی خراب سڑکیں شہریوں کو متبادل یا غلط راستے اپنانے پر مجبور کرتی ہیں،بعض مقامات پر ترقیاتی منصوبوں کے باعث ٹریفک پولیس رانگ وے ٹریفک چلاتی ہے،جہانگیر روڈ، نیو کراچی روڈ و دیگر انتہائی مخدوش حالت میں ہیں۔

چالان کی رقم میں ہزار گنا تک اضافہ، لائسنس کی معطلی یا شناختی کارڈ بلاک کیا جانا غیر قانونی اقدام ہے،ایسی صورتحال میں ای چالان اور بھاری جرمانے امتیاری سلوک ہے،معمولی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے نامناسب ہیں، ای چالان کے نظام کا بنیادی مقصد صرف ریونیو جمع کرنا ہے۔ وفاق کو 50 فیصد ریونیو اورسندھ کو 95 فیصد ریونیو جمع کرنے والے شہر کے لوگوں پر اضافی بوجھ امتیازی سلوک ہے،شہر میں ٹرانسپورٹ کا مناسب انتظام نا ہونے کے باعث کم آمدنی والے شہری موٹر سائیکل استعمال کرتے ہیں،30 سے 40 ہزار ماہانہ کمانے والے کس طرح اتنے بھاری جرمانے ادا کرسکتا ہے،چالان اور جرمانوں کو معطل کیا جائے۔

انفراسٹرکچر کے بغیر مصنوعی ذہانت کے چالان کے نظام کو غیر قانونی قرار دیا جائے، بھاری جرمانوں کو شہریوں کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 نومبر تک جواب طلب کرلیاہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں