حلیم عادل شیخ

سندھ میں منسٹر فار سسٹم کی الگ منسٹری ہوتی ہے ،حلیم عادل شیخ

کراچی (رپورٹنگ آن لائن)قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ وڈیو بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں منسٹر فار سسٹم کی الگ منسٹری ہوتی ہے یہ منسٹری ٹپی سے شروع ہوئی شرجیل میمن منسٹر فار سسٹم لگے ہوئے ہیں سارے دو نمبر کام اس منسٹری کے ذریعے کئے جاتے ہیں۔

گزشتہ روز منسٹر فار سسٹم نے بیان دیا کہ سندھ پولیس عمران خان کا اسلام آباد میں استقبال کرے گی ایسے بیان دینے پر ان کو شرم آنی چاہیے۔ سندھ میں ڈاکوئوں نے تباہی مچائی ہوئی ہے اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہورہا ہے کراچی میں 9 ماہ کی بچی تک ڈاکوئوں نے مار دی ہے کچے کے ڈاکوئوں سے لیکر کراچی کے اسٹریٹ کرمنل تک ازاد گھوم رہے ہیں پولیس امن امان کی صورتحال پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے سندھ میں امن امان کی صورتحال تباہ ہوچکی ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہا آئی جی سندھ کا لگتا ہے چلے جاکر میں خاموش بیٹھے ہیں ایڈیشنل آئی جی کراچی وہ بھی پوسٹنگ سے انجوائے کر رہے ہیں ان کا بھی سیاسی پارٹی سے تعلق ہے۔ کراچی کے شہری لاوارث ہوکر ٹارگیٹ کلر کے رحم و کرم پر ہیں سندھ پولیس اپنا کام کر پا نہیں رہی ہے اور اسلام آباد بھیجی جارہی ہے۔ حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ پولیس زرداری فورس بن چکی ہے، سندھ پولیس بلاول ہائوس میں بھینسوں کی رکھوالی پر لگی ہوتی ہے، سندھ ہائوس میں لوٹوں کی خریداری میں بھی سندھ پولیس کو استعمال کیا گیا تھا۔

حلیم عادل شیخ نے کہا فورس زرداری کی ہو یا فورس بھکاری کی ہو ہم جہاد کے لئے تیار ہیں ہم ملک کی حقیقی آزادی کے لئیجہاد کر رہے ہیں۔ سندھ پولیس کسی کی ذاتی فورس نہیں ہے جسے اسلام آباد بھیج دیں گے سندھ پولیس کا غلط استعمال ہونے نہیں دیں گے۔ یہ لوگ سندھ پولیس کو اسلام آباد بھیج کر مزید امن امان کی صورتحال کو تباہ کرنا چاہتے ہیں اسلام آباد میں جو بھی جنون سے آئے گا پاش پاش ہوجائیگا پاکستان کی قوم ان لوگوں کے مکروح ارادوں کو ناکام کریں گے اب ہفتوں کی بات نہیں دنوں کی بات ہے رہی ہے یہ جہاد ہے مقابلہ کریں گے، 11سو ارب کے جنہوں نے این آر او لئے ان کو معاف نہیں کریں گے منسٹر فارس سسٹم ہماری قیادت کے خلاف گندی زبان استعمال کر رہے ہیں ایک ایک لفظ کا حساب لیں گے۔