سندھ ہائیکورٹ

سندھ،سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹس کی بھرتیوں کا کیس، فیصلہ محفوظ

کراچی(رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائی کورٹ نے سول ججز اور جوڈیشل مجسٹریٹ کی بھرتیوں کی شرائط میں تبدیلی کے کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں موقف اختیار کیا ہے کہ نوٹیفکیشن میں وکلا کیلئے 3سال پریکٹس کی شرائط عائد کی گئی ہیں جبکہ اعلی عدالتوں کے سرکاری ملازمین کے لیے کوئی شرط نہیں ہے، جس سے ہزاروں وکلا کے بنیادی حقوق متاثر ہو رہے ہیں۔جسٹس آغا فیصل نے کہا کہ ججز کی بھرتیوں کے لیے بنیادی شرائط بھی تو رکھی گئی ہیں، یہ بھی کہا جاسکتا ہے کہ وکلا کی 2سال کی پریکٹس بھی امتیازی سلوک ہے۔

عدالت نے کہا کہ اگر متعلقہ ادارے بنیادی شرائط طے کرسکتے ہیں تو اس میں کیا مسئلہ ہے؟ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی عمر27برس ہے اور مطلوبہ پریکٹس میں چند ماہ کم ہیں، لاہور ہائی کورٹ نے بھی خلافِ ضابطہ قانون سازی کو معطل کیا تھا۔عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کا فیصلہ درختوں کے تحفظ سے متعلق ہے، جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ پشاور ہائی کورٹ نے ایسے ہی معاملے پر عبوری ریلیف دیتے ہوئے اپلائی کرنے کی اجازت دی تھی۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔