لاہور ہائی کورٹ

سموگ تدارک کیس، لاہور ہائیکورٹ کا محکمہ ماحولیات کی نئی فورس کی شہر میں تعیناتی پر عدم اطمینان کا اظہار

لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ ماحولیات کی نئی فورس کی شہر میں تعیناتی اور وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ کے طریقہ کار پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کا اظہار کیا ہے ،عدالت نے ریمارکس دئیے ہیں کہ محکمہ ماحولیات کی وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ ٹیموں کو دھواں دینے والی کمرشل گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنی چائیے۔

جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے متعلق کیس کی سماعت کی۔ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، اسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل حسن اعجاز چیمہ ،،ممبران ماحولیاتی کمیشن ،سمیت دیگر محکموں کے نمائندے پیش ہوئے ۔ ڈائریکٹر لیگل محکمہ ماحولیات نے شہر میں نئی فورس کی تعیناتی کے متعلق رپورٹ پیش کی اور عدالت کو بتایا کہ محکمہ ماحولیات کی نئی فورس کے 75ملازمین وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ ٹیموں کی شکل میں شہر میں ڈیوٹی کررہے ہیں .

نئی فورس کے 75ملازمین وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ ٹیمیں 21 مقامات پر بوتھوں میں کام کررہے ہیں ، نئی فورس کے پندرہ سکواڈز دو دو اہلکاروں پر مشتمل ہیں ، وہ موبائل ٹیسٹنگ کررہے ہیں ، سات جگہوں پر نئی فورس کے اہلکار مانیٹرنگ کی ڈیوٹی کررہے ہیں ۔ جسٹس شاہد کریم نے ڈائیریکٹر لیگل محکمہ ماحولیات سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت آپ کی اس رپورٹ سے مطمئن نہیں ، نئی فورس کے اہلکاروں کو بوتھوں پر ایمیشن ٹیسٹنگ کی بجائے دھواں دینے والی بڑی گاڑیوں کے خلاف کاروائی کرنی چائیے .

محکمہ ماحولیات کی وہیکل ایمیشن ٹیسٹنگ ٹیمیں دھواں دینے والی کمرشل گاڑیوں کے خلاف کاروائی کیوں نہیں کررہیں ۔محکمہ ماحولیات کی رپورٹ پیش کرنے والا ڈائریکٹر لیگل محمد نواز مانک بھی عدالت کو مطمئن نہ کرسکے۔عدالت نے ہدایت کی کہ محکمہ ماحولیات والے ماحولیاتی کمیشن سے میٹنگ کرکے جمعہ کو رپورٹ پیش کرے ۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 4جولائی تک ملتوی کردی۔