لاہور (رپورٹنگ آن لائن)محکمہ صحت ڈرگ کنٹرول ونگ ٹیم نے چھاپے کے دوران لاہور کے ایک میڈیکل سٹور سے سرکاری ادویات برامد کر لیں۔ اس حوالے سے میڈیا پر نشر خبر کا پرنسپل پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد الفرید ظفر نے فوری نوٹس لیتے ہوئے لاہور جنرل ہسپتال میں ادویات کے ریکارڈ کا آڈٹ و جانچ پڑتال کیلئے پروفیسر ڈاکٹر محمد معین کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی جس کے ممبران میں پروفیسر فہیم افضل، ڈاکٹر عرفان ملک، اے ایم ایس ڈاکٹر محمد اقبال اور نرسنگ سپرنٹنڈنٹ میمونہ ستار شامل ہیں۔
پرنسپل نے کمیٹی کے ارکان سے کہا کہ وہ ادویات کی سٹور میں آمد اور سرکاری دستاویزات پر مریضوں کو وارڈوں اور آرپریشن تھیٹر کیلئے جاری تمام امور کا جائزہ لے کر 48گھنٹوں میں رپورٹ پیش کریں۔پروفیسر الفرید ظفر نے کہا کہ دولت کی ہوس میں اندھے ہو کر غریب مریضوں کے حق پر ڈاکہ ڈالنے والے عناصر کو کسی قیمت پر معاف نہیں کیا جائے گا۔ دوران انکوائری جو بھی گنہگار پایا گیا اس کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پرنسپل نے ایم ایس ایل جی ایچ کو بھی ہدایت کی کہ عرصہ دراز سے ایک ہی جگہ پر تعینات سٹور کیپرز و دیگر ملازمین کو بغیر کسی دباؤکے دوسرے شعبوں میں تبدیل کریں اور ہسپتال میں سزا و جزا کے نظام پر عملدرامد یقینی بنائیں۔ پروفیسر الفرید ظفر نے انتظامی ڈاکٹرز، نرسنگ انتظامیہ اور فارماسسٹس سے کہا کہ وہ ذاتی طور پر انڈینٹ بک پر جاری ادویات کا جائزہ لیں اور مریضوں کو فراہم کی جانے والی ادویات کا ریکارڈ بھی چیک کریں، اگر کسی شعبے میں ریکارڈ نامکمل پایا جائے تو ذمہ داروں کے خلاف محکمانہ کاروائی کرنے میں تاخیر نہ برتیں، اگر کسی آفیسر نے عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا تو وہ بھی جوابدہ ہو گا۔