ستائیسویں آئینی ترمیم میں تمام تبدیلیاں مکمل مشاورت سے کی گئیں ، وفاقی وزیر اعظم نذیر تارڑ

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیرِ قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے ستائیسویں آئینی ترمیم سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ترمیم میں کوئی غلطیاں نہیں تھیں بلکہ تمام تبدیلیاں مکمل مشاورت سے کی گئیں۔ جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں انہوں نے کہا کہ اس ترمیم کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان کی آئینی پوزیشن کو واضح کیا گیا ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پڑھنے میں ممکن ہے کچھ غلطیاں ہوئی ہوں مگر منظور کرنے کے عمل میں ایسی کوئی غلطی نہیں ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی مختلف باتوں پر تبصرہ نہیں کیا جائے گا کیونکہ ان میں اکثر قیاس آرائیاں شامل ہیں۔وفاقی وزیر قانون نے تمام معزز اراکینِ سینیٹ اور ایوان کے عملے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترمیم آئندہ دنوں میں اپنے دور رس اثرات مرتب کرے گی اور نظامِ عدل میں بہتری کا باعث بنے گی۔

اسلام آباد کچہری دھماکہ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سانحہ میں بائیکیا مزدور، پولیس اہلکار اور دیگر عام شہری شہید ہوئے۔انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت ان شہداء اور زخمیوں کے لئے مالی امداد کا خصوصی پیکیج دے گی۔

وفاقی وزیر قانون نے مزید بتایا کہ سری لنکا کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم کی ہدایت پر وزیرِ داخلہ نے غیر معمولی کردار ادا کیا جس کے نتیجے میں ٹیم نے اپنی حکومت کے ساتھ مشاورت کے بعد پاکستان میں قیام جاری رکھا۔