لاہور (رپورٹنگ آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے سابق سسر اور سابق بیوی کے قتل کے الزام میں سزائے موت پانے والے مجرم محمد شفیق کی اپیل خارج کرتے ہوئے اس کی سزا میں جزوی تبدیلی کر دی۔
عدالت نے دوہرے قتل کے مجرم کی دو بار پھانسی کی سزا کو تین مرتبہ عمر قید میں تبدیل کر دیا۔ جسٹس شہرام سرور چوہدری اور جسٹس سردار اکبر علی ڈوگر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے مجرم محمد شفیق کی اپیل پر سماعت کی ۔ عدالت نے قرار دیا کہ مقدمے میں وجہ عناد پوری طرح ثابت نہیں ہو سکی، اس لیے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔استغاثہ کے مطابق مجرم محمد شفیق نے اپنی سابقہ اہلیہ کنزہ الیاس اور سابق سسر جاوید اختر کو گھریلو تنازعات اور رنجش کی بنا پر سال 2019ء میں قتل کر دیا تھا۔
واقعہ فیصل آباد کے تھانہ مدینہ ٹائون کی حدود میں پیش آیا، جہاں 18جولائی 2019ء کو دوہرے قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ طلاق کے بعد ملزم اپنی سابقہ بیوی اور سسر کو اکثر دھمکیاں دیتا رہتا تھا۔ بعد ازاں اس نے موقع پاکر دونوں کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔
وکیل صفائی نے ملزم کی بریت کی استدعا کی، تاہم عدالت کو مطمئن نہ کر سکا۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد محمد شفیق کی اپیل خارج کر دی اور قرار دیا کہ مجرم جرم کا مرتکب ثابت ہو چکا ہے۔ البتہ سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرتے ہوئے اپیل نمٹا دی گئی۔









