کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سندھ ہائی کورٹ کے آئینی بینچ نے سابق ایم پی اے سیما ضیا کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کیخلاف درخواست پر ایف آئی اے اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے فریقین سے 10 دسمبر کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے روبرو سابق ایم پی اے سیما ضیا کا نام نو فلائی لسٹ میں شامل کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ وکیل درخواستگزار نے موقف دیا کہ ایف آئی اے نے درخواستگزار کا نام پی آئی این ایل میں شامل کررکھا ہے۔ درخواستگزار کو 13 دسمبر کو بیرون ملک کانفرنس میں شرکت کے لیے جانا ہے۔ درخواستگزار کا نام پی این آئی ایل سے نکالنے کا حکم دیا جائے۔ سرکاری وکیل نے موقف دیا کہ تین فریقین کا تعلق اسلام آباد سے جواب آنے میں وقت لگے گا۔
جواب جمع کرانے کے لیے لمبی تاریخ مانگنے پر عدالت سرکاری وکیل پر برہم ہوگئی۔ جسٹس یوسف علی سعید نے ریمارکس دیئے کہ آج کل کے زمانے میں عدالتی حکمنامہ پہنچانے میں کتنا وقت لگتا ہے؟صرف ایک ای میل کرکے معلوم کیا جاسکتا ہے کیوں نام نوفلائی لسٹ میں شامل کیا؟ عدالت نے ایف آئی اے اور وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے فریقین سے 10 دسمبر کو تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔









