زہنی بیماری

زہنی بیماری میں مبتلا افراد کو علاج سے گریز نہیں کرنا چائیے، مقررین

مکوآنہ (رپورٹنگ آن لائن ) گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد کے شعبہ نفسیات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن آف پاکستان کے اشتراک سے ذہنی صحت اور سماجی وسائل کے حوالے سے تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ورکشاپ کا مقصد ذہنی صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے سماجی وسائل کو بہتر انداز میں بروئے کار لانا، اس سے متعلق معاشرے میں آگاہی پیدا کرنا اور عوام میں بڑھتا ذہنی ڈپریشن، خود کشی کے عوامل اور ذہنی بیماریوں کو روکنے کے حوالے سے تربیت فراہم کرنا تھا۔

تقریب میں پاکستان کے مایہ ناز ماہر نفسیات اور فونٹین ہاؤس لاہور کے کنسلٹنٹ کلینیکل سائیکالوجسٹ ڈاکٹر عثمان رشید چوہدری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، ان کے علاوہ ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر عاصم محمود، جی سی یونیورسٹی کے شعبہ نفسیات کی چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر رابعہ خاور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کے شعبہ نفسیات کے انچارج ڈاکٹر امتیاز احمد ڈوگر بھی موجود تھے۔

تربیتی ورکشاپ کے دوران ڈاکٹر عثمان رشید اور ڈاکٹر امتیاز ڈوگر نے ذہنی بیماری کے ایک نسل سے دوسری نسل میں منتقلی کے ذمہ دار نفسیاتی عوامل، مسائل اور سماجی وسائل کے ذریعے اس کے تدارک کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر چیئرپرسن پروفیسر ڈاکٹر رابعہ خاور کا کہنا تھا کہ ہمیں بحثیت قوم ذہنی امراض کو ختم کرنے اور ایک صحت مند معاشرہ تشکیل دینے کے لیے دستیاب سماجی وسائل کو بروئے کار لا کر اپنے فرائض سر انجام دینے ہوں گے۔