راولپنڈی میں ایک لڑکی نے ایک لڑکی سے شادی کرلی
راولپنڈی( کورٹ رپورٹر)راولپنڈی ہائیکورٹ میں ، والد نے لڑکی سے شادی کے بعد حوالگی کے لئے رٹ پٹیشن دائر کردی۔ ایڈوکیٹ امجد جنجوعہ کے مطابق درخواست سماعت کے لئے قبول کرلی گئی ہے۔۔
ایڈوکیٹ نیہا راجہ امجد جنجوعہ نے راولپنڈٰی ہائی کورٹ میں رٹ دائرکی جس میں موقف اختیار کیا کہ عاصمہ بی بی نے نیہا نامی لڑکی سے شادی کی ہے۔ عاصمہ نے اپنا شناختی کارڈ تبدیل کروا کر نیا نام آکاش رکھا لیا ہے جس کے بعد عاصمہ نے نادرا میں بھی اپنا نام تبدیل کروایا اور دونوں نے عدالت میں پیش ہو کر کورٹ میرج کر لی۔ نیہا کے والد کو پتہ چلنے پر انہوں حوالگی کےلیے عدالت سے رجوع کرلیا ہے۔
نیہا علی کے والد کی جانب سے دائر کردہ رٹ پٹیشن ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سماعت کیلئے منظور ہوگئی ہے جس کے بعد ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں لڑکیوں کو بدھ 15 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔
نیہا علی کے وکیل راجہ امجد جنجوعہ کے مطابق دونوں لڑکیوں کے نکاح نامے کا اندراج کنٹونمنٹ بورڈ وارڈ دس میں ہوا ہے آکاش علی کے لڑکی ہونے کی تمام دستاویزات عدالت کو فراہم کردی گئیں ہیں۔ وکیل نے بتایا کہ عاصمہ بی بی کے مطابق اس نے جنس تبدیل کروائی ہے لیکن پاکستان میں جنس کی تبدیلی ناممکن بھی ہے اور غیر شرعی بھی ہے