لاہور(رپورٹنگ آن لائن) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سکیورٹی جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ زراعت کے شعبے میں ریسرچ کیلئے فنڈز کے نظام کو ریگولیٹ کیا جارہا ہے تاکہ ریسرچرز کو فنڈز کے حصول کیلئے دفاتر کے چکر نہ لگانے پڑیں،ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں ،فوڈ پراسیسنگ کو ٹیکسٹائل انڈسٹری سے بڑی انڈسٹری بنانے جارہے ہیں ،آئندہ2سے3سالوں کے دوران درآمدکی جانے والی اجناس اپنے ملک میں ملیں گی جن کی پیداوار پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے ،ملک میں پھلوں اور سبزیوں کی پیداوار 30 گنا جبکہ اناج کی پیداوار 80 فیصد تک بڑھانے کیلئے منصوبے پر عمل پیرا ہیں۔
ایک انٹر ویو میں انہوںنے کہا کہ غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے حکومت نے زرعی شعبہ کے بجٹ کو گزشتہ ادوار کے مقابلہ 1.6 ارب روپے سے بڑھا کر 62 ارب روپے تک کر دیا ہے جس میں بتدریج اضافہ ہوگا ، خوراک جتنا اہم شعبہ ہے اس پر ماضی میں اتنی توجہ نہیں دی گئی لیکن اب ہم اس کمی کو پورا کرنے کیلئے دن رات کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ لائیو سٹاک کی ترقی کیلئے بھی اقدامات کئے جارہے ہیں اور جانوروں کی نسل میں بہتری لانے کیلئے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ تحقیقی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے 10ارب روپے رکھے گئے ہیں۔