رپورٹنگ آن لائن۔
ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب میں ماہ ستمبر سے تاحال موٹر وہیکلز ٹیکس، نیورجسٹریشن، ٹرانسفر اور دستاویزات کی ڈپلیکیشن کی مد میں فیسوں اور ٹیکسسز کی وصولی مشکلات کا شکار ہے اور مالی سال 24-2023 کے لئے ریونیو ٹارگٹ کا حصول ناممکن دکھائی دیتا ہے۔
ریونیو ریکوری میں سب سے زیادہ متاثر ریجن سی لاہور ہوا ہے۔جو کہ 31 جنوری تک ٹارگٹ سے 97 کروڑ روپے پیچھا تھا۔

ریجن سی کو رواں مالی سال کے لئے 12 ارب 25 کروڑ 56 لاکھ روپے کا حدف دیا گیا جس میں سے 31 جنوری تک 6 ارب 55 کروڑ روپے کی وصولی کی جاسکی ہے۔جو حدف کا 58فیصد بنتا ہے۔
اس سلسلے میں گفتگو کرتے ہوئے ڈائیریکٹر ریجن سی لاہور محمد آصف کا کہنا ہے کہ ری ویپمنگ کی وجہ سے نیو رجسٹریشن کا بڑا حصہ اسلام آباد میں چلا گیا۔جبکہ نئے نظام میں جابجا نقائص اور شکایات کی وجہ سے عوام کا اعتماد اٹھنے لگا ہے۔جس کی وجہ سے ریجن سی اب تک کے ٹارگٹ سے 97 کروڑ روپے پیچھے ہے۔
ذرائع کہنا ہے ڈائیریکٹر ریجن سی محمد آصف سو فیصد ریکوری کے حوالے سے شہرت رکھتے ہیں تاہم ری ویپمنگ کے باعث انہیں ٹارگٹ کے حصول میں ناکامی کا سامنا ہے۔اور ریکوری ٹارگٹ کو حاصل کرنے کے لئے محمد آصف مختلف اقدامات اٹھا رہے ہیں جن میں ہفتے میں کئی روز اور صبح شام، ڈیوٹی اوقات کے بعد بھی روڈ چیکنگ جیسی ڈیوٹیاں شامل ہیں