اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ خود کو کبھی بھی سیاست میں نہیں الجھائیں گے اس لئے قومی ڈائیلاگ میں ان کا سیاسی قوتوں کے ساتھ ایک میز پر بیٹھنے کا صفر امکان ہے ،
مذاکرات کو جب لیڈروں کے ذاتی مفادات سے مشروط کردیا جائے تو بیل منڈھے نہیں چڑھ سکتی ،وزیر خارجہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس میں ہرگز یہ تاثرنہیں دیا گیا کہ سیاسی جماعتوں کی سر گرمیوں پر کوئی پابندی لگائی جائے بلکہ اس میں بھارت کی تخریبی کارروائیوں کو ثبوتوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے ۔
اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتوںکو ضرور مل کر بیٹھناچاہیے لیکن ملکی مفاد میں اپنی ذات کو ایک طرف رکھنا ہوگا۔ دو سال میں کئی بارمذاکرات ہوئے اورملک کے ایشوز پر بات چیت ہوئی اورقانون سازی بھی کی گئی لیکن ایسا بھی ہواہے کہ اپنے لیڈروں کے ذاتی مسائل کو بھی سامنے کر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بتایا جائے کہ ریاست کے ادارے آئین کی کس شق کے تحت سیاسی جماعتوں کے ڈائیلاگ میں بیٹھیں گے ۔
یہ ادارے کبھی بھی خودکو سیاست میں نہیں الجھائیں گے اس لئے ان کا سیاسی جماعتوں کے ساتھ ایک میز پر بیٹھنے کا صفر امکان ہے ۔ کچھ سیاسی قوتوں کی تو یہی کوشش ہے کہ فوج اور عدلیہ کو سیاست میں گھسیٹا جائے اور پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ایسا ہوا بھی ہے ۔
پی ڈی ایم کے جلسوں میں حساس اداروں کے سربراہوں کے انفرادی طو رپر نام لے کر ان پر حملہ کیا گیا اور ان میں تقسیم ڈالنے کی کوشش کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں اس وقت شہباز شریف اور مریم نواز کی قیادت کاجھگڑا ہے اور سب کو معلوم ہے جب جماعتوں میں ایسے معاملات ہوں تو ان کا مستقبل کیا ہوتا ہے ۔