ولادیمیر پوٹن

روس کے ایران سے رابطے جاری، صدر پیوٹن کی ثالثی کی پیشکش

ماسکو (رپورٹنگ آن لائن)روس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مشرق وسطی کی صورتحال ہمارے لیے ممکنہ طور پر خطرناک ہے.

اس پر تشویش ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق روسی صدارتی محل کریملن کا کہنا تھا کہ صدر پیوٹن ثالثی کی خدمات پیش کر رہے ہیں، یہ کہنا مشکل ہے کہ ان کی پیشکش قبول کی جائے گی یا نہیں، روس ایران کے ساتھ باقاعدہ، قریبی اور بامعنی رابطے برقرار رکھے ہوئے ہے۔کریملن کا کہنا تھا کہ امید برقرار ہے اور سفارتی کوششوں کی گنجائش موجود ہے، اسرائیل سے بات چیت کے لیے ورکنگ چینلز موجود ہیں.

امریکا کے ساتھ بھی رابطے جاری ہیں۔کریملن کا کہنا تھا کہ ایرانی بوشہر جوہری پلانٹ میں روسی کارکن موجود ہیں، اسرائیل نے صدر پیوٹن کو ایران میں روسی کارکنوں کی حفاظت کی ضمانت دی ہے۔اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ مشرقِ وسطی عدم استحکام اور جنگ کی کھائی میں گر رہا ہے.

اب تک اسرائیل کی جانب سے جنگ جاری رکھنے کی خواہش دیکھ رہے ہیں۔کریملن کا کہنا تھا کہ عالمی بے یقینی کی موجودہ حالت میں یہ پیش گوئی کرنا بھی مشکل ہے کہ اگلے ہفتے کیا ہوگا، نہیں کہہ سکتے کہ رواں سال امریکی صدر ٹرمپ سے صدر پیوٹن کی ملاقات ہوگی یا نہیں۔