،ڈبلیو ایچ او

رواں سال ڈینگی وبا کی صورت اختیار کر سکتا ہے، عالمی ادارہ صحت

جنیوا (رپورٹنگ آن لائن)عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی، بارشوں اور سیلابوں کی وجہ سے رواں برس ڈینگی کی بیماری وبا کی طرح پھیل سکتی ہے کیونکہ ابھی سے ہی اس کے کیسز میں نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے عہدیداروں نے جنیوا میں صحافیوں کو آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ 2000 کے بعد اب تک ڈینگی کے کیسز میں 8 فیصد تک اضافہ ہوچکا ہے۔حکام کے مطابق 2022 میں دنیا بھر میں ڈینگی کے 42 لاکھ کیسز رپورٹ ہوئے تھے جب کہ رواں سال اب تک 30 لاکھ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

عالمی ادارہ صحت کے عہدیداروں نے کہا کہ اب تک کے زیادہ کیسز امریکا میں رپورٹ ہوئے ہیں اور وہاں اس بیماری کو وبا کی طرح پھیلتا ہوا دیکھا جا رہا ہے اور متعدد ممالک نے ہنگامی بنیادوں پر کام بھی شروع کیا لیکن بیماری پر قابو پانے میں ناکام رہے۔ڈبلیو ایچ او حکام کے مطابق ابھی ایشیا کے اہم ترین خطے سے ڈینگی کے کیسز آنا باقی ہیں اور جس طرح موسم تبدیل ہو رہا ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ رواں برس ڈینگی دنیا بھر میں وبا کی صورت اختیار کر سکتا ہے۔

حکام کے مطابق رواں برس دنیا بھر سے ڈینگی کے کیسز 55 لاکھ سے زائد رپورٹ ہونے کا امکان ہے۔اگرچہ حکام نے ڈینگی کے وبا کی طرح پھیلنے کا امکان ظاہر کیاتاہم ساتھ ہی اس امید کا اظہار بھی کیا کہ ایشیائی ممالک ڈینگی پر قابو پانے میں کامیاب ہو سکتے ہیں۔ڈبلیو ایچ او عہدیداروں نے کہا کہ ڈینگی کا سبب بننے والا مچھر 45 سینٹی گریڈ کی گرمی برداشت نہیں کر سکتا، تاہم ساتھ ہی کہا کہ مچھر اتنا ہوشیار ہے کہ وہ سخت گرمی آنے پر پانی کے قریب رہ کر افزائش کرتا رہتا ہے۔