رمضان شوگر ملز

رمضان شوگر ملز ریفرنس میںشہباز شریف، حمزہ شہبازکی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

لاہور( رپورٹنگ آن لائن)اینٹی کرپشن عدالت نے رمضان شوگر ملز کرپشن ریفرنس میں وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

اینٹی کرپشن عدالت کے جج سردار محمد اقبال ڈوگر نے وزیراعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز ریفرنس پر سماعت کی۔شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ رکن پنجاب اسمبلی مولانا رحمت اللہ کی درخواست پر گندے نالے کے لیے ڈائریکٹو جاری کیا گیا، اس پراجیکٹ کو پنجاب اسمبلی نے منظور کیا، ڈائریکٹو کے اجرا ء میں حمزہ شہباز کا کوئی کردار نہیں ،مفروضوں پر بات نہیں ہو سکتی، انجینئر نے یہ نتیجہ نکالا تھا کہ گندہ نالہ رمضان شوگر ملز کو فائدہ دینے کے لیے بنایا گیا ہے، یہ کیس سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے اس میں گواہوں کو طلب کرنے کی ضرورت نہیں۔

پراسیکیوشن کے وکیل محمد وسیم نے دلائل میں کہا کہ ہمارے پاس کوئی ایسا گواہ نہیں ہے جسے پیش کرنا ہے، تمام گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں، تمام شواہد فائل کے ساتھ لگائے ہوئے ہیں، اس کیس میں سات گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے گئے ہیں، مدعی ذوالفقار علی نے بیان ریکارڈ کروایا ہے کہ اس نے کوئی درخواست نہیں دی، مدعی نے بیان دیا کہ 1991 میں گندہ نالہ اپنے خرچ پر بنانے کا حلف نامہ سے متعلق کوئی علم نہیں ۔عدالت نے سرکاری وکیل سے مکالمے میں کہا ہے کہ آپ کیا کہتے ہیں کہ کیا دوسرے گواہوں کے بیانات ہونے چاہئیں یا نہیں؟ ۔

سرکاری وکیل نے کہا کہ اس میں جو متعلقہ رکن اسمبلی تھے وہ فوت ہو گئے ہیں، اس میں تمام گواہ سرکاری ہیں، اس کیس میں بہت سے گواہ غیر متعلقہ ہیں، میرے حساب سے تو نالے کا روٹ تو صحیح بنا ہوا ہے۔بعدازاں عدالت میں سرکاری وکیل کی جانب سے دلائل مکمل کر لیے گئے اور عدالت نے کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو6 فروری کو سنایا جائے گا۔