لاہور ( رپورٹنگ آن لائن)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ رمضان المبارک بے پناہ اہمیت، برکات اور فضیلت کا مہینہ ہے جس میں نفل، فرض کے برابر اور ایک فرض ستر فرضوں کے برابر ہے، مگر حکمرانوں نے اس بابرکت مہینے کو بھی عوام کے لئے مشکل بنا دیا ہے،لوگوں کو ریلیف نام کی کوئی چیز میسر نہیں۔
ڈنگ ٹپاو اقدامات مایوسی کا باعث ہیں،مافیا ز نے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ انہوں نے روزے اور رتقویٰ کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ تقویٰ قرآن پاک کا اہم ترین موضوع ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بار بار مسلمانوں کو تقویٰ کی صفت پیدا کرنے کی ہدایت فرمائی ہے۔اللہ تعالیٰ کے احکامات کے مطابق گزارنا اور نبی اکرم ۖ کے طریقہ کار کے مطابق گزارنا ہی ”تقویٰ” ہے۔
المیہ یہ ہے کہ دنیاوی خواہشات دلوں میں گھر کر چکی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ کلمہ طیبہ کے نام پر وجود میں آنے والے ملک میں انگریزوں کے قوانین نافذ ہیں، ملکی آئین میں اسلامی شقیں تو شامل ہیں مگر ان پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔ مقام افسوس کہ 76 برس گزرنے کے باوجود پاکستان میں تا حال قرآن وسنت کا نظام نافذ نہ ہو سکا۔ آج پاکستان جو بے پناہ مسائل اور مشکلات کا شکار ہے۔
ان تمام مسائل کا واحد حل اسلامی نظام کا قیام ہے۔ نبی اکرم ۖ نے مدینہ منورہ میں دنیا کی پہلی ”اسلامی ریاست” قائم فرمائی جو ہمارے لیے رول ماڈل ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قوم کو ایماندار، نڈر اور اسلامی قیادت کو سامنے لانا ہو گا۔ محمد جاویدقصوری نے مزید کہا کہ غزہ کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے.
رمضان المبارک کے اس ماہ مقدس میں او آئی سی کی سطح پر تمام ممالک کے حکمرانوں کو مل بیٹھ کر ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے تا کہ باطل اور طاغوت کے مقابلہ میں مسلم امہ متحد ومضبوط ہو سکے۔ایک ہفتے کے دوران 970سے زائد افراد کو شہید کر دیا گیا ، مگر نام نہاد انسانی حقوق کے علمبر دار ممالک ،این جی اوز اور اقوام متحدہ نے کچھ نہیں کیا ۔ کل شہادتوں کی تعداد پچاس ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جن میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے ۔