لاہور( ر پورٹنگ آن لائن)محکمہ صنعت وتجارت پنجاب کی جانب سے جاری کردہ رمضان بازار مانیٹرنگ رپورٹ کے مطابق صوبے بھر میں قائم 314 رمضان بازاروں میں اب تک 10 کلو آٹے کے 26 لاکھ 53 ہزار 973 تھیلے فراہم کیے گئے ہیں۔جن میں سے 375 روپے فی تھیلہ کے حساب سے 20لاکھ 34 ہزار 141 تھیلے فروخت ہو چکے ہیں۔ 18 اپریل کو رمضان بازاروں میں 2 لاکھ 92 ہزار454 تھیلے فراہم کیے گئے جن میں سے 2 لاکھ 47 ہزار 466 آٹے کے تھیلے فروخت ہوئے۔
اسی طرح شوگر ملوں سے اب تک 12,407,219 کلو گرام چینی اٹھائی گئی جس میں سے 3,356,456 کلو گرام چینی فروخت ہوئی۔ 18اپریل کو شوگر ملوں سے 6 لاکھ 71 ہزار 286 کلو گرام چینی اٹھائی گئی اور رمضان بازاروں میں 6 لاکھ 20 ہزار 399 کلو گرام چینی 65 فی کلو گرام کے حساب سے فروخت ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق رمضان بازاروں میں اب تک مرغی کا گوشت 308,502 کلو گرام فروخت ہوا جب کہ 16,750 درجن انڈے فروخت ہوئے۔ 18 اپریل کو رمضان بازاروں میں مرغی کا گوشت 360 روپے فی کلو گرام جبکہ کھلی مارکیٹ میں 370 روپے فی کلو گرام کے حساب سے فروخت ہوا۔ جبکہ انڈے رمضان بازاروں میں 159 اور کھلی مارکیٹ میں 164 روپے فی درجن کے حساب سے فروخت ہوئے۔ رمضان بازاروں میں قائم زرعی فیئر پرائس شاپس پر پیاز، آلو، ٹماٹر سمیت دیگر 13 اشیا ضروریہ نوٹیفائیڈ ڈی سی ریٹس سے 25 فیصد کم قیمتوں پر فروخت ہوئے۔ رمضان المبار ک کے دوران اشیا ضروریہ کی طلب و رسد قیمتوں اور معیار کی مانیٹرنگ کے لیے 1201 پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں اور اِن مجسٹریٹس نے 18 اپریل کو 11 ہزار 402 انسپکشنز کیں۔1401 اوور چارجنگ، ذخیرہ اندوزی اور دیگر خلاف ورزیاں سامنے آئیں جن پر 25 لاکھ 49 ہزار192 روپے کے جرمانے عائد کیے گئے۔
110 مقدمات درج ہوئے اور 62 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ضلع ملتان میں خلاف ورزیوں پر سب سے زیادہ 8 لاکھ 85ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ سب سے کم جرمانہ ضلع لیہ میں 4 ہزار روپے عائد ہوا۔ ناپ تول کے پیمانوں کی چیکنگ کے لیے 1,506 انسپکشنز کی گئیں 46 خلاف ورزیاں سامنے آئیں جن کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔ صوبائی وزیر صنعت وتجارت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ صوبے بھر میں قائم رمضان بازاروں سے روزانہ لاکھوں لوگ مستفید ہورہے ہیں اور یہ رمضان بازار عام آدمی کیلئے کسی نعمت سے کم نہیں۔رمضان بازاروں میں 10 کلو آٹے کا تھیلہ 375روپے میں جبکہ چینی 65 روپے فی کلو کے حساب سے مل رہی ہے اور یہی وجہ ہے کہ لوگ بڑی تعداد میں رمضان بازاروں کا رخ کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رمضان پیکیج کی ایک ایک پائی حق داروں تک پہنچائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ رمضان بازاروں کے ساتھ کھلی مارکیٹوں کی بھی مانیٹرنگ کی جارہی ہے اور یہاں اشیا ضروریہ کی طلب،رسد،معیار اور قیمتوں پر کڑی نظر رکھے ہوئے ہیں۔