لاہور (رپورٹنگ آن لائن) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک و قوم اس وقت بحرانوں کی زد میں ہیں ، سیاسی عدم استحکام ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے.
ضرورت اس بات ہے کہ تمام اسٹیک ہولڈرز مل کر بیٹھیں اور سیاسی درجہ حرارت کو کم کریں، ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی کی دوڑ میں پیچھے چھوڑ چکے ہیں ، عوام بد حال اور رمضان المبارک میںبھی مہنگائی نے کمرتوڑ کر رکھ دی ہے ، کسی قسم کا کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لا مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر تمام صنعتیں بند پڑی ہیں اور بے روزگاری میں بے تحاشا اضافہ ہوا ہے اج تک کسی کو نہیں معلوم کہ نجکاری سے حاصل ہونے والی رقم کہاں گئی۔ضرورت اس بات کی ہے کہ حکمران رائٹ سائزنگ اور ڈاون سائزنگ کے نام پر لوگوں کو بے روزگار کرنا بند کریں اداروں کو دیانت دار اور باصلاحیت مینجمنٹ دیں۔اپنی عیاشیاں اور غیر ترقیاتی اخراجات ختم کریں۔ بڑی گاڑیوں مفت پٹرول مفت بجلی اور دیگر مراعات سے دستبردار ہو جائیں۔
مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ملک قرضوں میں جکڑ دیا گیا ہے ۔ اسٹیٹ بنک کی تازہ رپورٹ کے مطابق ستمبر 2024 تک حکومت کا قرض 69570 ارب روپے سے تجاوز کر گیا ہے، ستمبر میں حکومتی قرض اور جی ڈی پی کا تناسب 65.70 فیصد رہا، جون 2018 کے بعد حکومتی اورجی ڈی پی تناسب کم ترین سطح پرہے جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ حکومتی پالیسیاں معیشت کو سہارا دینے کی بجائے عوامی مشکلات میں اضافے کا باعث ہیں۔ہر شخص تین لاکھ روپے کا مقروض ہو چکا ہے۔
مہنگائی میں کمی کے دعویدار وں کی کارکردگی کاغذوں کی حد تک محدود ہے۔ عوام کو عملاً کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ حکومت کی معاشی پالیسی مکمل طور پر آئی ایم ایف کے طابع ہے ۔ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ عوام پر خرچ ہونا چاہے، مگر بد قسمتی سے حکمرانوں کے شاہانہ پروٹوکول اورمراعات پر خرچ کیا جا رہا ہے ۔25کروڑ عوام فرسودہ نظام کے رحم و کرم پر ہیںمافیا نے لوٹنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔