کراچی (رپورٹنگ آن لائن)سابق قومی کپتان راشد لطیف نے پاکستانی کرکٹ کی مسلسل گراوٹ اور آئی پی ایل میں پاکستانی پلیئرز کے نہ کھیلنے پر اظہار خیال کیا ہے۔
راشد لطیف محسوس کرتے ہیں کہ دوسرے ٹیموں کے مقابلے میں پاکستانی پلیئرز کے پاس آئی پی ایل نہ کھیلنے کی وجہ سے مواقعوں کی کمی ہے، انھوں نے کہا کہ آپ دوسرے ملکوں جیسے نیوزی لینڈ، ویسٹ انڈیز اور جنوبی افریقہ کے پلیئرز کو دیکھیں وہ آئی پی ایل میں دنیا کے بہترین پلیئرز کے خلاف کھیلتے ہیں۔
راشد لطیف کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل میں پیٹ کمنز، کاگیسو ربادا اور جوفرا آرچر جیسے دنیا کے بہترین بولرز بولنگ کرتے نظرآتے ہیں، مقابلے کافی مسابقتی ہونے کی وجہ سے پلیئرز کو یہاں کافی کچھ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔انھوں نے کہا کہ جیسے فٹبال میں مانچسٹر یونائیٹڈ اور رئیل میڈرڈ بہترین کلبز ہیں اور یہاں بہترین سہولتوں کی وجہ سے پلیئرز انھیں چھوڑنا نہیں چاہتے، اسی طرح آئی پی ایل جو کہ دنیا کی سب سے بہترین کرکٹ لیگ ہے۔
سابق کپتان نے کہا کہ جب آئی پی ایل میں کھیلنے کے بعد دوسرے ملکوں میں کھیلنے کیلیے جاتے ہیں تو آپ وہاں کے مقابلوں کو بہت ہلکا لیتے ہیں۔راشد لطیف کا کہنا تھا کہ افغانستان کرکٹ میں بھی آئی پی ایل سے بہتری آئی ہے، راشد خان کے بعد انھیں نور احمد، عظمت اللہ عمرزئی اور فضل الحق فاروقی جیسے پلیئرز ملے