بہاولپور(رپورٹنگ آن لائن)آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے پیچھے ایک منظم غیر قانونی اسپیکٹرم ہے، اس اسپیکٹرم کی پشت پناہی کچھ مخصوص عناصر کرتے ہیں۔
سی آئی ایم ایس کے دورے کے موقع پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے بہاولپور کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء کے ساتھ تبادلہ خیال بھی کیا، جس کے دوران انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں بہتری کیلئے پاک فوج کے اقدامات کو اجاگر کیا۔آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے طلبا کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے زور دیا کہ وہ لگن کے ساتھ تعلیمی عمل مکمل کریں اور قومی ترقی میں بامعنی کردار ادا کے لئے تعلیمی مہارتیں حاصل کریں۔
انہوں نے پاکستان کے مستقبل کی تشکیل میں نوجوانوں کے اہم کردار کی تعریف کی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں میں بہتری کے لئے فوج کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان اللہ پاک کا عطا کردہ ایک انمول تحفہ ہے، جس کو اللّٰہ نے بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں کبھی بھی اپنے عقیدے، اسلاف اور معاشرتی اقدار کو نہیں بھولنا چاہئیے۔
سربراہ پاک فوج نے کہا کہ ملکی ترقی کے لئے ہم میں سے ہر کسی نے اپنے حصے کی شمع جلانی ہے اور بلاوجہ تنقید کی بجائے اپنی توجہ خود کی کارکردگی اور فرائض پر مبذول رکھنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک عظیم مائیں اپنے بچے پاکستان پر نچھاور کرتی رہیں گی، اور یہ قوم بالخصوص نوجوان اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے تو کوئی بھی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے پیچھے ایک منظم غیر قانونی سپیکٹرم ہے، جس کی پشت پناہی کچھ مخصوص عناصر کرتے ہیں، جب بھی ریاست ان پر ہاتھ ڈالتی ہے تو آپ کو ان کے جھوٹے بیانیوں کی آواز سنائی دیتی ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ جب بھی ریاست اس اسپیکٹرم پر ہاتھ ڈالتی ہے تو ان کے جھوٹے بیانیے سنائی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک عظیم مائیں اپنے بچے پاکستان پر نچھاور کرتی رہیں گی کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا، جب تک قوم خصوصاً نوجوان افواج کے شانہ بشانہ کھڑے رہیں گے کوئی ہمیں نقصان نہیں پہنچا سکتا۔
آرمی چیف کا کہنا ہے کہ پاکستان اللّٰہ پاک کا عطاء کردہ ایک انمول تحفہ ہے، پاکستان کو اللّٰہ نے بہت سی نعمتوں سے نوازا ہے، ہمیں کبھی اپنے عقیدے، اسلاف اور معاشرتی اقدار کو نہیں بھولنا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ ملکی ترقی کے لیے ہم میں سے ہر کسی نے اپنے حصے کی شمع جلانی ہے، بلاوجہ تنقید کے بجائے توجہ اپنی کارکردگی اور فرائض پر مبذول رکھنی ہے۔