دمشق( رپورٹنگ آن لائن)شام کے وزیر دفاع مرہف ابو قصرہ نے کہا ہے کہ مختلف عسکری گروپوں کی شامی فوج میں شمولیت کے لیے تمام دھڑوں پر مشتمل اجلاس جاری جس کا مقصد انہیں باقاعدہ طور پر شام کی نئی فوج میں شامل کیا جا سکے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ابو القصرہ نے کہا کہ مسلح افواج کی تنظیم نو اور شامی عرب فوج کو منظم کرنے کے لیے جنرل کمان کی ہدایات کے تحت ہم نے فوجی دھڑوں کے ساتھ سیشن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وزارت دفاع میں ان کی شمولیت کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
ان اجلاسوں کا مقصد مسلح افواج کے تنظیمی ڈھانچے میں استحکام حاصل کرنے کے لیے روڈ میپ تیار کرنا ہے۔ابو قصرہ کو ھی تحریر الشام میں ملٹری کمانڈر کا عہدہ سونپا گیا ہے جہاں وہ فوجی آپریشنز کے شعبے کے سب سے نمایاں رہ نماں میں سے ایک ہیں۔ ان کی قیادت میں شامی اپوزیشن نے 8 دسمبر کو بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹ دیا تھا۔شام میں آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کی قیادت نے شام کی وزارت دفاع میں دھڑوں کے انضمام سے متعلق اجلاس جاری رہنے پر زور دیا۔
ساتھ ہی ایسی تصاویر بھی شائع کیں جن میں دھڑے کے رہ نما وہاں کے عسکری رہ نماں کے ساتھ تنظیمی اجلاس کر رہے ہیں تاکہ انضمام کا عمل شروع کیا جا سکے۔شام میں عبوری انتظامیہ کے رہ نما احمد الشرع نے اس سے قبل تمام دھڑوں کو نئی شامی فوج میں ضم کرنے کی بات کی تھی۔شام کی خبر رساں ایجنسی نے جاری دھڑوں کے اجلاسوں کی کچھ کی تصاویر شائع کیں۔ انہیں شام کی وزارت دفاع کے ہیڈ کوارٹر میں ایک اجلاس میں شریک دیکھا جا سکتا ہے۔