اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن) وفاقی وزیر اطلاعات نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ معیشت کا پہیہ چلانے کےلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے، اب حکومت کی بہتر پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، گزشتہ حکومت نے مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قدر کم رکھی تھی، جس، اپوزیشن قرضوں کے حوالے سے منفی پراپیگنڈا کرتی رہتی ہے،11کھرب کے قرض میں سے 6کھرب پچھلے قرضوں کی ادائیگیوں میں دیئے ، ڈالر کی قیمت کی وجہ سے 3کھرب روپے کے قرض کا اضافہ ہوا ہے، دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ کو روکنے کےلئے اوپن ووٹنگ ہونی چاہیے،یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی موجود ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، اگر کسی ایک رکن اسمبلی کی اپنی کوئی ذاتی رائے ہے تو اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ۔
بدھ کووفاقی وزیر اطلاعات نشریات شبلی فراز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تحریک انصاف حکومت آئی تو ڈالر ناپید تھی اور تجارتی خسارہ بہت زیادہ تھا جبکہ ہمارے پاس ڈالر دینے کےلئے بھی نہیں تھے، وزیراعظم نے قرضوں کی ادائیگی، چین، سعودی عرب اور یو اے ای سے مدد لے کر معیشت کو سہارا دیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ معیشت کا پہیہ چلانے کےلئے مشکل فیصلے کرنا پڑے جبکہ اب حکومت کی بہتر پالیسیوں کی وجہ سے معیشت بہتری کی جانب گامزن ہے، گزشتہ حکومت نے مصنوعی طریقے سے ڈالر کی قدر کم رکھی تھی، جس کی وجہ سے معیشت کو شدید نقصان اٹھانا پڑا اور تحریک انصاف حکومت نے ایکسچینج ریٹ کو متوازن رکھنے کےلئے فری مارکیٹ کی جس کے نتیجے میں پیسے کی قدر مستحکم ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن قرضوں کے حوالے سے منفی پراپیگنڈا کرتی رہتی ہے،11کھرب کے قرض میں سے 6کھرب پچھلے قرضوں کی ادائیگیوں میں دیئے جبکہ ڈالر کی قیمت کی وجہ سے 3کھرب روپے کے قرض کا اضافہ ہوا ہے، چینی، گندم کی قیمت میں اضافہ کی وجہ سے ہوئی ہے کیونکہ جو چیزیں ہمیں باہر سے امپورٹ کرنی ہوتی ہیں وہ ہمارے ہاتھوں میں نہیں ہوتی۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ سینیٹ انتخاب کے حوالے سے وزیراعظم اور تحریک انصاف کی بڑی واضح پالیسی ہے کہ الیکشن کو شفاف طریقے سے ہونے چاہئیں اور ماضی میں جو دھاندلی اور ہارس ٹریڈنگ ہوتی رہی ہے اس کو روکنے کےلئے اوپن ووٹنگ ہونی چاہیے اور یہ معاملہ سپریم کورٹ میں بھی موجود ہے،سپریم کورٹ سے ان کی قانونی رائے مانگی گئی ہے، اگر جو بھی فیصلہ آتا ہے اس کے بعد ہم بل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے، پھر اپوزیشن اس کے حمایت کرے یا مخالفت ان کی مرضی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے مختلف اہداف رکھتی رہی ہے لیکن اپنے ہی اہداف میں ناکام رہی ہے، ان جماعتوں میں اتفاق ہی نہیں ہے ان کے اپنے مفادات ہیں اور اس کی ہی جنگ لڑ رہے ہیں، پیپلزپارٹی اور نون لیگ کے اپنے اپنے مفادات ہیں اس لئے ان میں کبھی اتفاق نہیں ہو سکتا ہے اور نہ پہلے ان میں اتفاق تھا۔ انہوں نے کہا کہ براڈ شیٹ تحقیقات کرانا جمہوری حق اور جسٹس ریٹائرڈ شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں تحقیقات کرائی جا رہی ہے۔ صحافی کے سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے، اگر کسی ایک رکن اسمبلی کی اپنی کوئی ذاتی رائے ہے تو اس پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے کیونکہ پارٹی کے فیصلے اور وزیراعلیٰ کے متعلق فیصلہ وزیراعظم نے کرنا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہی رہیں گے