غزہ(رپورٹنگ آن لائن)فلسطین کے نائب صدر حسین الشیخ نے سعودی عرب اور فرانس کے اس کردار کا خیرمقدم کیا ہے جو یہ دونوں ممالک بین الاقوامی حمایت کو منظم کرنے اور فلسطینی ریاست کے اعتراف کے لیے انجام دے رہے ہیں۔
انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ فلسطینی وفد کو ویزے نہ دینا ناقابلِ قبول ہے اور یہ اقدام میزبان ملک کے معاہدے کے تحت بین الاقوامی ذمے داریوں کے منافی ہے۔الشیخ نے مزید کہا کہ فلسطین کی ریاست اپنے اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ وہ سعودی عرب، فرانس اور تمام بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر 22 ستمبر کو نیویارک میں ہونے والی کانفرنس کی کامیابی کو یقینی بنائے گی۔
نائب فلسطینی صدر کے مطابق مشترکہ ہدف یہی ہونا چاہیے کہ فلسطینی سرزمین پر فلسطینی وجود کو مستحکم کیا جائے اور فلسطینی عوام کے ناقابلِ تنسیخ حق، یعنی اپنی خود مختار ریاست میں آزادی اور آزادی کے ساتھ زندگی کی ضمانت دی جائے جس کا دار الحکومت مشرقی بیت المقدس ہو۔دونوں جانب سے فلسطین میں حالات کی پیش رفت اور اس حوالے سے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ بھی لیا گیا، تاکہ فلسطینی قضیے اور عوامی مفادات کو تقویت دی جا سکے۔
یہ ملاقات فلسطینی حالات میں تیزی سے بدلتی صورت حال کے دوران ہوئی، جب کہ اس وقت غزہ کی پٹی با ضابطہ طور پر قحط کا شکار ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کو گھیرنے اور اس پر قبضہ کرنے کے منصوبے بنا لیے ہیں اور اعلان کیا ہے کہ کارروائی دو ہفتوں کے اندر شروع کر دی جائے گی۔