وزیراعظم

دوحہ میں جاری بین الافغان مذاکرات پاکستان کی کوششوں سے ہی ممکن ہوئے، وزیراعظم

اسلام آباد (رپورٹنگ آن لائن )وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ دوحہ میں جاری بین الافغان مذاکرات پاکستان کی کوششوں کی وجہ سے ہی ممکن ہوئے ہیں، ازبکستان سے پشاور تک ریل لنک کا منصوبہ زیر غور ہے جو اس خطے کو بدل کر رکھ دے گا،،

چین کے تعاون سے ملک میں انڈسٹری لگانے کیلئے کام کر رہے ہیں ، رشکئی خصوصی اقتصادی زون معاہدہ خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ہے ، سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں ہیں، رشکئی اقتصادی زون سے روزگارکے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

پیر کووزیراعظم ہاؤس میں رشکئی اقتصادی زون کی ترقی کے معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں امن علاقائی ترقی کے لیے اہم ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ازبکستان سے پشاور تک ریل لنک کا منصوبہ زیر غور ہے جو اس خطے کو بدل کر رکھ دے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم چین کے تعاون سے ملک میں انڈسٹری لگانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو صوبے میں ملازمتیں ملیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان ریلوے کا ایم ایل ون منصوبہ مکمل کیا جائے گا۔ ہمارا اگلامرحلہ انڈسٹرلائزیشن کا ہے۔ خیبرپختونخوا کے لوگوں کو روزگار ملنے سے ترقی کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ رشکئی خصوصی اقتصادی زون معاہدہ خیبرپختونخوا کی ترقی کیلئے اہم سنگ میل ہے۔

سی پیک منصوبے اب صرف مواصلات تک محدود نہیں ہیں۔ رشکئی اقتصادی زون سے روزگارکے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ افغان امن عمل میں پاکستان کااہم کردارہے۔ افغانستان میں امن آنے سے پاکستان کو فائدہ ہوگا، تجارت کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔اس سے قبل چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا تھا کہ رشکئی اسپیشل اکنامک زون کی چائنا روڈ اینڈ برج کنسٹرکشن کمپنی خیبر پختونخوا حکومت کے ساتھ ڈویلپمنٹ پارٹنر ہے اور فیصل آباد کے بعد رشکئی دوسرا خصوصی اقتصادی زون ہوگا۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ سی پیک کے تحت پاکستان میں صنعتی ترقی کا عمل تیز ہو رہا ہے۔اس سے قبل 11 ستمبر کو چیئرمین سی پیک اتھارٹی کا کہنا تھا کہ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس پر کام 80 فیصد مکمل ہو گیا ہے اور تارکول ڈالا جا رہا ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ مقامی افراد کو ترجیحی بنیادوں پر روزگار کے مواقع فراہم کریں گے۔

چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سی پیک کے مختلف شعبوں میں نوکری کے لیے اپلائی کے طریقہ کار کا اعلان بھی کیا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ شنگھائی الیکڑک کے تحت 1100 سے زائد روزگار کے مواقع میسر ہوں گے جس میں مقامی افراد کو ترجیحی بنیاد پر روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔