صوابی(رپورٹنگ آن لائن)سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ خاندانی دشمنیوں کو ختم کرانے کے لئے پختون قوم کے جر گوں کو مکمل حکومتی سپورٹ دی جائے گی، مقامی جر گے تمام خاندانی دشمنیوں ، تنازغات اور رنجشوں کے خاتمے کے لئے اپنے کلیدی کر دار کو جاری و ساری رکھیں۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے موضع گندف میں عرفان جدون اور علی خان جدون کے حجرے میں تقریب سے اور بعد ازاں موضع ٹوپی میں ورکروں سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ بعد ازاں انہوں نے اسلامیہ کالج پشاور کے بانی سر صاحبزادہ عبدالقیوم خان کے مزار پر حاضر ی دے کر فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر انہوں نے عرفان جدون اور علی جدون کے مابین راضی نامے پر ان کو مبارک باد دی اور کہا کہ ان دو قبیلوں کے مابین مقامی جر گہ نے جو کردار ادا کیا وہ قابل ستائیش ہے اسی طرح تمام مقامی جرگوں کے اراکین ضلع بھر میں خاندانی دشمنیوں ، تنازغات اور دیگر مسائل کے حل کے لئے آگے آکر اپنا کردار ادا کریں ۔ کیونکہ خیبر پختونخوا میں پختونوں کا مضبوط ترین کلچر ”جر گہ ” ہے اس لئے جر گہ کے ذریعے تمام تنازغات کا حل ناگزیر ہے کیونکہ جو تنازغات اور مسائل عدالتوں اور تھانوں میں حل نہیں ہو سکتے وہ پختون جر گہ کے ذریعے آسانی سے حل ہو سکتے ہیں یہ کار خیر اور نیک کام ہے
انہوں نے موضع گندف میں نکاسی آب کے لئے ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کی لاگت سے منظور سکیم کا ذکر کر تے ہوئے کہا کہ گائوں کے لوگوں کے اتحاد و اتفاق سے اس سکیم پر کام شروع کیا جائیگااور اس کے لئے گائوں کے مشران ایک کمیٹی تشکیل دے تاکہ اس کمیٹی کے ذریعے گندف خوڑ پر معیاری کام شروع کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع صوابی کا علاقہ گدون جو کہ ایک پسماندہ ترین پہاڑی علاقہ ہے یہاں کے بنیادی مسائل میں بجلی ، پانی اور راستوں کی پختگی ہے بادہ ڈیم جو کہ مکمل ہو چکا ہے اس سے علاقہ کے لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کے لئے مزید دو ارب روپے کی منظوری دی جا چکی ہے بادہ ڈیم سے گدون کے گائوں گندف ، بادہ ، بیسک اور ملک آباد کے مکینوں کو نہ صرف پینے کے لئے پانی مہیا ہو سکے گا بلکہ اس سے علاقے کی بنجر زمین بھی سیراب ہو گی اسی طرح بالائی گدون کے دیگر علاقوں کے لئے اتلہ ڈیم سے پینے کے پانی اور اراضی کے سیراب کے لئے پانی فراہم کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں جدید ترین کنڈل ڈیم ایک مثالی ڈیم ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ٹوپی سے کالا ڈھاکہ تک روڈ کی تعمیر کے لئے گذشتہ روز وزیر اعلی محمود خان ، وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر پانی و بجلی عمر ایوب کے ساتھ ہونے والے ملاقات میں اس کی منظوری دے چکی ہے جب کہ فزیبلٹی رپورٹ بھی جلد تیار کی جائے گی تاہم صوابی انٹر چینج سے گدون صنعتی بستی تک روڈ کی تعمیر سے یہاں کے لوگ پندرہ منٹ میں صوابی انٹر چینج تک پہنچ سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں تعمیر و ترقی کے لئے عوام کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا ہو گا جب کہ ترقیاتی منصوبوں کے لئے فنڈز لانا میرا کام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غازی بروتھا ہائیڈل پائور کی تعمیر سے دریائے سندھ سے جو پانی چلا گیا تھا اس کی وجہ سے دریائے سندھ کے بیلا جات اور مچھلیوں کا کاروبار ختم ہو چکا ہے اس کا روبار کو بحال کرنے اور دریائے سندھ کی خوبصورتی کو واپس لانے کے لئے دریائے سندھ میں پانی بحال کیا جائیگا۔اس کے لئے مختلف حکام سے معاملات طے ہو چکے ہیں۔