لاہور (ر پورٹنگ آن لائن) تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن سینئر نائب صدرفیروز پور بورڈ
خادم حسین ایگزیکٹو ممبرلاہور چیمبرز آف کامرس نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے مالی سال 2021میں اقتصادی
شرح نمو2.1فیصد پر شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے سرگرمیوں میں کمی کی وجہ سے ریونیو حاصل کرنے کے ہدف کو چیلنجنگ
قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ 2020میں کم معاشی سرگرمیوں سے جی ڈی پی کے مقابلے میں خسارہ 9فیصد ہوجائے گا .
انہوں نے کہا کہ حکومت مالی سال2020-21میں مالی خسارہ میں کمی کیلئے اقدامات کرے اور نئی تجارتی پالیسی کا فی الفور اعلان
کیا جائے جس میں صنعتی شعبہ کی ترقی اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ
سے حکومتی ریونیو اور حکومتی اہداف کی تکمیل ہوسکے ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے
گفتگو کرتے ہوئے کیا۔خادم حسین نے کہا کہ2019-20میں کم معاشی نمو کی بڑی وجہ کورونا وائرس اور اس کے باعث لاک
ڈاؤن میں صنعتی شعبہ کی بندش ہے جس نے حکومت کے لیے مالی سال 2021کو بھی چیلنج بنا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ
معاشی سست روی اور بے روزگاری کے باعث حکومت نے تیسری سہ ماہی کے اختتام پر صنعتی شعبہ کے لیے پیکیج ک
ے ساتھ ساتھ شرح سود میں کمی ، تین ری فنانسنگ سکیم کے اجراء سے صنعتی شعبہ کو ریلیف ملا،صنعتی شعبہ کی بحالی کیلئے
مزید اقدامات کی ضرورت ہے تاکہ معاشی سرگرمیوں میں اضافہ سے حکومتی ریونیو اور اہداف کی تکمیل ہوسکے۔