اسلام آباد/کراچی(ر پورٹنگ آن لائن)پاکستان کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے چیئر پرسن پرویز حنیف نے کہا ہے کہ پاکستان کورونا وباء کے تسلسل کے پیش نظر مختلف ممالک کی جانب سے اپنی مصنوعات کی برآمدات کیلئے اپنائے جانے والے رجحانات کی پیروی کرے اوراس کیلئے بیرون ملک پاکستانی سفارتخانوں کو ذمہ داریاں تفویض کی جائیں ،برآمدات میں کمی اور حکومتی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کے ہنر مند نا پید ہوتے جارہے ہیںجس سے دنیا میں پاکستان کی پہچان سمجھے جانے والی صنعت کو اپنی بقاء کا مسئلہ درپیش ہے۔ ایک بیان میں پرویز حنیف نے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں برآمدی شعبوں خصوصاً ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو بچانے کی غرض سے اسے خصوصی پیکج دیا جائے،
تاکہ اس سے وابستہ ہنر مندوں کی سرپرستی ممکن ہو سکے ۔ انہوں نے کہا کہ کارپٹ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے دنیا میں ہاتھ سے بنے قالینوں کے معیار اور ڈیزائنوں کے بدلتے رجحانات سے آگاہی حاصل کی جارہی ہے اور اسی طرز پر تربیت بھی فراہم کی جارہی ہے ۔ برآمدات متاثر ہونے سے یہ صنعت اپنی کشش کھو رہی ہے جسے بحال رکھنے کیلئے حکومت کو آگے آنا ہوگا تاکہ نوجوان اس ہنر کو سیکھیں اوردنیا میں پاکستان کی پہچان بر قرار رہے ۔ماضی میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت پاکستان کو اربوں ڈالر زکا زرمبادلہ کماکر دیتی رہی ہے اس لئے اسے نظر انداز نہ کیا جائے ۔