اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن)وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ حکومت نجی شعبے کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہے اور ان کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھا رہی ہے،پائیدار ترقی کیلئے ضروری ہے سرمایہ کاری میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جائے۔
وفاقی وزیر نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں منعقدہ نیشنل ریگولیٹری ریفارمز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کانفرنس میں مشیرصنعت و پیداوار ہارون اختر، وزیراعظم کے کوآرڈی نیٹر رانا احسن افضل، بورڈ آف انویسٹمنٹ کی ایڈیشنل سیکریٹری امبرین افتخار اور دیگر اہم سرکاری و نجی نمائندگان شامل تھے۔ اس موقع پر قیصر احمد شیخ نے چین کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 1972 میں چین کے صنعتکار پاکستان سے سیکھنے آتے تھے، گر آج وہ سنجیدہ اصلاحات کے باعث دنیا کی بڑی معیشت بن چکے ہیں۔ پاکستان کو بھی ایسی ہی اصلاحاتی سوچ اور حکمت عملی اپنانا ہوگی۔
انہوں نے ایس آئی ایف سی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ نجی شعبے کی شمولیت اور مشترکہ منصوبوں کے فروغ سے ملک میں معاشی سرگرمیوں میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دیا کہ عالمی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے مثر سفارتی اور معاشی حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صنعت و پیداوار، ہارون اختر نے کہا کہ ریگولیٹری اصلاحات اور قومی ترقی کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔
ان کے مطابق بہتر گورننس کے لیے اصلاحات ناگزیر ہیں اور حکومت پائیدار معاشی اصلاحات کے ایجنڈے پر سنجیدگی سے عمل پیرا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شرح سود کو 22 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد پر لایا گیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اصلاحاتی عمل میں تمام متعلقہ شراکت داروں کی مشاورت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے معیشت، رانا احسان افضل نے کہا کہ حکومت معیشت کے استحکام اور برآمدات کے فروغ کے لیے موثر اقدامات کر رہی ہے۔ ان کے مطابق پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور پائیدار اصلاحات کے ذریعے معاشی خود انحصاری کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام کو ری اسٹرکچر کیا جا رہا ہے جبکہ ٹیکس کے دائرہ کار کو بھی بڑھایا جا رہا ہے تاکہ معیشت کو دستاویزی بنایا جا سکے۔