شاہد خاقان عباسی

حکومت ناکام،ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے اگر الیکشن چوری ہوں تو پھر ملک میں استحکام نہیں آسکتا، شاہد خاقان عباسی

دائود خیل (رپورٹنگ آن لائن)سابق وزیراعظم و سربراہ عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) سے علیحدہ بیانیہ بدلنے سے ہوا ،(ن) لیگ جس طریقے سے اقتدار میں آئی، 2018میں عمران خان بھی اسی طریقے سے اقتدار میں آئے تھے ،کسی خرابی کا حصہ نہیں بننا چاہتا تھا حکومت ناکام،ملکی معیشت تباہ ہوچکی ہے اگر الیکشن چوری ہوں تو پھر اس ملک میں استحکام نہیں آسکتا ۔

ان خیالات کا اظہار سابق وزیراعظم پاکستان و عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ شاہد خاقان عباسی نے الفجر انسٹیٹوٹ آف ہار ایجوکشن ماڑی انڈس میانوالی میں انٹرنیشنل سیرت النبیۖ کانفرنس کے اختتام کے بعد میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن سے راہیں جدا ہونا کوی اختلاف یا ناراضگی نہیں تھا بلکہ مسلم لیگ ن جو ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لیکر آی اس سے تبدیل ہوگی اور اقتدار کو عزت دو کے نعرے پر چل پڑی مسلم لیگ ن اس ذریعے اقتدار میں آئی جس کے ذریعے 2018 میں عمران خان آیا تھا اور آج جو عمران خان کے ساتھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔

انہوں کے گرینڈ الائنس بنانے بارے کہا کہ ہم نہ کوئی گرینڈ الائنس بنا رہے ہیں نہ کسی گرینڈ الائنس کا حصہ بن رہے ہیں اور ہم نہ کوئی اسمبلی کے ممبر ہیں نہ ہمارے پاس کوئی اکثریت ہے ہم اپوزیشن کرنا چاہتے ہیں کیونکہ ملک میں اپوزیشن کو یکساں ہونا چاہئے موجودہ اپویشن بھی کچھ کام نہیں کر رہی اور حکومت بھی ناکام ہوچکی ہے حکومت بھی منفی کام کررہی ہے کبھی رات کے اندھیرے میں ترامیم کر رہی ہے کبھی کیا کر رہی ہے جبکہ ملک کی معیشت تباہ ہوچکی ہے ۔

عدالتوں کے بارے ایک سوال میں انہوں نے کہا کہ یہ سب 26ویں آئینی ترمیم کی وجہ ہے اس وقت ملک میں کوئی عدل و انصاف نہیں ہے جس سے عام عوام کو انصاف نہیں مل پارہا ،پیکا ایکٹ میں ترامیم پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جس کا جب دل چاہے ،آئین میں ترمیم کردیتا ہے اور اپنے مفاد کو دیکھتاہے اس بارے جب عمران خان ترمیم کررہے تھے تو مسلم لیگ ن اور ہم اسکے مخالف تھے اور اب وہی ترمیم موجودہ حکومت لارہی ہے .

میڈیا کی زبان بندی کا مخالف ہوں میڈیا کو اپنا حق رائے آزادی ملنا چاہیے اور ہم نہ پارلیمان میں ہیں اور نہ ہی ہمارے پاس کو اکثریت ہے مگر ہماری کوشش ہے کہ اپوزیشن کو یکساں کیا جائے اور اپوزیشن کو اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے اپوزیشن کو جو تحفظات ہوں ان پر مل بیٹھنا چاہیے انہوں نہ کہا جس ملک میں الیکشن چوری ہوں اس ملک میں کبھی استحکام نہیں آسکتا ،آئین کے ذریعے تمام اقدامات کرنے چاہیے ،آئین کے ذریعے ملک ترقی و خوشحالی کی طرف گامزن ہوسکتا ہے۔