لاہور( ر پورٹنگ آن لائن) لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر میاں نعمان کبیر نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پرائمری سے لیکر اعلی سطح تک اعلی درجے کی بزنس ایجوکیش پر زیادہ سے زیادہ توجہ مرکوز کرے تاکہ سادہ گریجویٹس یا مزدوروں کے بجائے کامیاب کاروباری افراد پیدا کیے جاسکیں جو لاتعداد افراد کو روزگار اور حکومت کو محاصل فراہم کرکے ملک کی معاشی ترقی میں کردار ادا کریں گے۔ ایک بیان میں لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت کو ایسے تعلیمی نظام پر زیادہ توجہ مرکوز کرنا ہوگی جو سادہ گریجویٹس پیدا کرنے کے بجائے کامیاب تاجر پیدا کرے، اس سلسلے میں حکومت کے زیر انتظام تعلیمی اداروں کا کردار بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سادہ گریجویٹ کی تمام تر توانائی صرف ملازمت کی تلاش میں صرف ہوتی ہے مگر ایک کامیاب تاجر خود سینکڑوں افراد کو روزگار اور حکومت کو ریونیو مہیا کرے گا۔ میاں نعمان کبیر نے کہا کہ دنیا کی دیگر معاشیات کی طرح پاکستانی معیشت کو بھی کرونا کے بدترین اثرات کا سامنا ہے اور اسے تعلیمی شعبے سمیت تمام شعبوں سے اچھی سپورٹ درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی جاب مارکیٹ کو سادہ گریجویٹس کے سونامی کا سامنا ہے اور موزوں بزنس ایجوکیشن و مہارت کی کمی کی وجہ سے ان کی اکثریت روزگار کے مواقع حاصل کرنے سے قاصر ہے جس سے معیشت پر بوجھ بڑھ رہا ہے۔
لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت سرکاری تعلیمی اداروں میں بزنس ایجوکیشن کی سہولیات میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرے تاکہ طالبعلموں کو کامیاب تاجر بنانے کی بنیاد رکھی جاسکے جو آگے چل کر برآمد کنندگان بنیں اور قومی خزانے کے لیے بھاری زرمبادلہ کمائیں گے۔ میاں نعمان کبیر نے مطلوبہ مقاصد کے حصول کے لیے صنعتی شعبے و تعلیمی اداروں کے درمیان مضبوط روابط کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پاکستان کے اہم معاشی چیلنجز سے بھی نمٹنے میں مدد ملے گی۔