عمر ایوب

حکومت سے بات تب ہوگی جب عمران خان اور کارکنان جیلوں سے باہر آئیں گے، عمر ایوب

اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن ) پاکستان تحریک انصاف نے وز یر اعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیش کش کے جواب میں بانی پی ٹی آئی سمیت پارٹی رہنماﺅ ں اور کارکنوں کی رہائی کی شرط رکھ دی ہے۔بدھ کے روز قومی اسمبلی میں کابینہ ڈویژن کی کٹوتی کی تحریک پر بحث کے دوران پوائنٹ آف آرڈر پر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے وزیر اعظم کی تقریرکے جواب میں کہا کہ مذاکرات کی پیش کش کو خوش آئند سمجھتے ہیں لیکن فارم سینتالیس کے وزیراعظم کو کچھ کہنا چاہتا ہوں۔

ان سے بات تب ہوگی جب میرا وزیراعظم عمران خان باہر آئے گا، بات تب ہوگی جب ہمارے قیدی باہر آئیں گے۔ اس پر سپیکر ایاز صادق نے کہا کہ ایسی گفتگو نہ کریں، ماحول بہتر ہورہا تھا۔عمر ایوب نے کہا کہ مجھے جواب دینے کا حق ہے عمران خان کے بغیر کسی قسم کے مذاکرات قبول نہیں ہیں ۔قومی مفاہمت کرنی ہے تو عمران خان کے ساتھ مذاکرات کے لیے اڈیالہ جیل کا رخ کریں ۔ یہ ہاﺅس اس وقت چل سکے گا جب ہمارا احترام ہوگا۔ جب ملٹری کورٹس کے کیسز کے قیدی باہر آئینگے تب بات ہوگی ،جب ہماری 180سیٹیں واپس ہونگی تب بات ہوگی۔

الیکشن کے نتائج کو تبدیل کیا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے والدہ محترمہ کے جنازے کا ذکر کیا، ہم کلثوم نواز کے جنازے میں شریک ہوئے تھے۔مگر میں اپنے والد کے جنازے میں شریک نہیں ہوسکا، مفاہمت تب ہوگی جب آپ یاسمین راشد، محمود الرشید، حسان نیازی کے ساتھ زیادتی کا احساس کریں گے۔جنرل باجوہ سے انکی ڈیل کے نتیجے میں حکومت بنی تھی مفاہمت تب ہوگی جب آپ کو احساس ہوگا۔

بانی پی ٹی آئی، بشری بی بی سمیت خواتین قیدیوں سے زیادتی ہورہی ہے ۔اس موقع پر اسپیکر نے عمر ایوب کو مزید بات کرنے سے روک دیا ۔جس پر قومی اسمبلی میں موجود اپوزیشن کے اراکینِ نے ہنگامہ شروع کر دیا جس کے بعد سپیکر نے انہیں بات کرنے کی اجازت دے دی۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ میرے لیڈر کو ڈیتھ سیل میں رکھاگیا ہے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف سے ملاقات میں کور کمانڈر کانفرنس بلانے کا کہا تھا ۔مطالبہ کیا تھا انٹیلی جنس ناکامی کا ذمہ دار کون ہے بتایا جائے،ملک میں عدم استحکام کی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ھے۔

اس دوران اسپیکر نے ایک بار پھر مداخلت کی اور کہا کہ آپ بیٹھ جائیں آپ کی بات ہوگئی ہے، آپ کو موقع دے دیا ہے آپ کا جواب آگیا ہے، آپ کے نام پر کوئی کٹ موشن نہیں ہے عمر ایوب نے مزید کہا کہ ملک میں عدم استحکام کی وجہ قانون کی حکمرانی نہ ہونا ہے۔