لاہور( ر پورٹنگ آن لائن)لاہور چیمبر آف کامرس انڈسٹری کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو فوری طور پر چین سٹور ایسوسی ایشن کے ساتھ مشاورت کر کے ٹرن اوور ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح کا تعین کرنا چاہیے ۔ وہ چین سٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان کے وفد سے خطاب کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ سال کے شروع میں چین سٹور ایسوسی ایشن اور ایف بی آر درمیان ایم او یو پر دستخط کئے گئے جس کے مطابق وفاقی بجٹ 2020-21 میں ان ٹیکسوں کی نئی شرح کا تعین کیا جانا تھا لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی۔صدرلاہور چیمبرنے کہا کہ ایف بی آر نے اتفاق کیا تھا کہ کوئی آڈٹ بھی گزشتہ سیلز اور موجودہ سیلز کے فرق کی بنیاد پر نہیں کیا جائے گا اور اس بنیاد پر کوئی نیا مطالبہ نہیں اٹھایا جائے گا۔
اسی طرح، گزشتہ سال کی انوینٹری، اسٹاک اوسرمایہ جو کے ڈیکلیئرڈ ہو گا اس پر کسی قسم کی نئے اعتراضات نہیں اٹھائے جائیں گے اگر ان کو پہلے سے ہی ڈیکلئیر کیا گیا ہو گا۔ اسی طرح وہ ریٹیلرز جو پوائنٹ آف سیلز میں شامل ہوں گے کو آڈٹ کے لئے پالیسی میں آسانی اور سسٹم بیسڈ آڈٹ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔
چین سٹور ایسوسی ایشن کے وفد کے ارکان نے کہا کہ سپر اسٹورز کے لئے ایف بی آر کیجانب سے ٹرن اوور ٹیکس سے 1.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے جو کافی زیادہ ہے. چونکہ درجہ دو کے ریٹیلرز کے لئے ٹرن اوور ٹیکس 0.5 فیصد ہے لہذا سپر اسٹورز کے لئے بھی ٹرن اوور ٹیکس 0.5 فیصد ہی ہونا چاہئے۔.
انہوں نے کہا کہ سپر مارکیٹس رجسٹرڈڈسٹری بیوٹرز کا 2.5 فیصد سے 4.5 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس کاٹتے ہیں جبکہ نان رجسٹرڈ ڈسٹری بیوٹرز کے لئے ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے 9 فیصد تک ہے۔اگر کوئی رجسٹرڈ ہے اوراس کی آمدنی ٹیکس 0.25 فیصد ہے تو وہ اس کی ٹیکس کی شرح 2.5 فیصدکیسے ادا کر سکتا ہے جو کے غیر حقیقت پسندانہ عمل ہے۔ ودہولڈنگ ٹیکس اور ٹرن اوور ٹیکس کو 0.25 فیصد ہونا چاہئے.
انہوں نے مزید کہا کہ سپر مارکیٹوں میں جی ایس ٹی کی شرح بھی 12 فیصد ہونی چاہئے جیسا کہ اپیرل انڈسٹری کے لئے تفویض ہے اور یہ ان تمام کے لئے ہونا چاہئے جو پی او ایس کے سسٹم میں شامل ہوں۔انہوں نے کہا کہ حکومت غیر رجسٹرڈ ڈسٹری بیوشن چینلز کو بھی رجسٹر کرے تاکہ ان سے انپٹ ٹیکس وصول کر کے سسٹم میں شامل کیا جا سکے۔