اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے دعوی کیا ہے ہے کہ موجودہ حکومت کو تو ہر صورت گھر جانا ہے، حکومت تین چار ماہ میں رخصت ہوجائے گی، حکومت اور صدر پاکستان نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کریں۔اسلام آباد ہائی کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ غیر یقینی کی صورتحال ختم کرنے کے لیے حکومت اور صدر پاکستان نئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس منصور علی شاہ کی تقرری کا نوٹی فکیشن جاری کریں، سپریم کورٹ اس چیز کی وضاحت کرے کہ ایڈہاک ججز سیاسی مقدمات کی سماعت نہیں کریں گے سپریم کورٹ اس بات کی بھی یقین دہانی کروائے کہ جس مقصد کے لیے انہیں لایا گیا ہے کہ زیر التوا کیسز کی تعداد کم ہو اسی مقصد کے لیے ایڈہاک ججز کام کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا سے وابستہ بچی سیدہ عروبہ کی ضمانت ہوئی اس بات پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، بچوں کو گرفتار کرکہ یہ اپنا بیانہ بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو پیغام نہایت خوش آئند ہے، اس بیان سے پی ٹی آئی کا نام استعمال کرکے بیرون ملک سے بیٹھ کر سوشل میڈیا پروپیگنڈا کرنے والے یتیم ہوگئے ہیں۔انہوں ںے کہا کہ حکومت کی طرف سے کسی بھی قسم کی مذاکراتی کی پیشکش کو پی ٹی آئی کی جانب سے مثبت طریقے سے نمٹنا چاہیے، ملک میں سیاسی ماحول بہتر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس حکومت کو تو ہر صورت گھر جانا ہے، 3 ، 4 ماہ میں حکومت رخصت ہو جائے گی، اس متعلق آنے والے 40، 45 دنوں میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔ علاوہ ازیں فواد چودھری نے پاسپورٹ کی تجدید کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے 9 جولائی کے احکامات پر عملدرآمد کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔فواد چودھری نے درخواست میں استدعا کرتے ہوئے کہا کہ پاسپورٹ کی تجدید کے احکامات جاری کیے جائیں، بیرون ملک سفر کرنے سے نہ روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔