اسلام آباد(رپورٹنگ آن لائن) سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومت مختلف ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے جس میں وہ کامیاب نہیں ہوگی۔اتوار کے روز ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ ملک کی بنیاد جمہوریت ہوتی ہے اور اس کے بعد خوشحالی آتی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پہلے ہی دن کہا کہ وزیر اعظم سلیکٹڈ ہے، ایسے ہتھکنڈے تو مشرف دور میں بھی استعمال نہیں ہوئے جو مخالفین کے ساتھ اب کیا جا رہا ہے، میری نظر میں تو یہ اے پی سی پہلے ہونی چاہیے تھی۔ جو ہتھکنڈے حکومت استعمال کر رہی ہے یہی اے پی سی کی کامیابی ہے۔ مریم نواز نے بہت مشکلات برداشت کی ہیں میں مریم نواز کو سلام پیش کرتا ہوں اور ہم ان کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ اس تقریر کے بعد مجھے گرفتار کر لیا جائے گا لیکن مولانا سے کہوں گا کہ وہ مجھے جیل میں ملنا ضرور آئیں گے ۔
ہم نے مشرف کو خط بھیجا اور 18ویں ترمیم پاس کی۔ 18 ویں ترمیم ہم نے ایک دیوار بنائی ہے تاکہ کوئی آئین کی طرف میلی آنکھ سے بھی نہ دیکھ سکے۔ 18 ویں ترمیم میں سب سے زیادہ حصہ پنجاب کو ملتا ہے۔اصف علی زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان صاحب ملاقات کے لیے آئیے گا۔ ہم پاکستان کے ساتھ اپنے تجربات کو شیئر کر کے آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
ہم صرف حکومت گرانے نہیں آئے بلکہ ہم اس حکومت کو نکال کر جمہوریت بحال کر کے رہیں گے ہم نے پاکستان بچانا ہے۔ ہم نے اس آفت سے پاکستان کو بچائیں گے۔میڈیا پر پابندیاں لگانا اتنا آسان نہیں ہے لیکن حکومت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے میڈیا کو پیمرا کے ذریعے دبانے کی کوشش کر رہی ہے۔