لاہور(نیوز رپورٹر ) حکومتی اور محکمہ سکول ایجوکیشن کی وعدہ خلافیوں کے خلاف 14 جولائی کو وزیر اعلی کے دفتر 7۔کلب روڈ پر احتجاجی مظاہرہ ہو گا۔اس بات کا فیصلہ پنجاب گورنمنٹ سکولز ایسوسی ایشن آف کمپیوٹر ٹیچرز (پیکٹ)، پنجاب کے مشاورتی اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس گزشتہ روز صوبائی صدر پیکٹ پنجاب کاشف شہزاد چودھری کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں شہزاد ندیم قیصر، محمد کاشف بٹ، افتخار بابر، محمد عمران طفیل، محمد داود، فرخندہ وہاب، سعیدالرحمان، اعجاز حسین، صائمہ نعیم، عائشہ حسن، جاوید اقبال، محمد ذوہیب نیازی، عبدالغفار، مدثر حسین، حافظ محمد نواز، اویس احمد، اہتتشام،حافظ شفاقت، عدنان شاہ، عثمان ستار، راشد، مقصود، راشد اور دیگر نے شرکت کی۔
شرکاء اجلاس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے ساتھ ساتھ اساتذہ کی بے چینی بھی دن بدن بڑتی جا رہی ہے۔ مہنگائی میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے لیکن طویل عرصہ کے بعد روائت کے خلاف تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیاجبکہ تنخواہوں میں کٹوتیوں کی شرح میں اضافے ہو رہے ہیں۔
اسی طرح کمپیوٹر ٹیچرز کے متعدد امور دس سالوں سے زیر التوا ہیں ایک سال قبل انکے حل کے وعدے بھی کئے گئے لیکن تاحال کوئی ایک مسلہ بھی ھل نہیں ہوا۔ ایس ایس ٹی کا ٹائم سکیل، پے پروٹیکشن، کمپیوٹر الاونس، ایس ایس ایز کی غیر مشروط مستقلی، کنوینس الاونس کی کٹوتی، ہائر سیکنڈری سکولز میں سبجکیٹ سپیشلسٹ کمپیوٹر سائنس کی آسامیاں، ٹرانسفر پر بلاجواز پابندیاں، پی ایس ٹی، ایس ایس ٹی، ایس ایس ٹی کمپیوٹر ٹیچرز کا سروس سٹرکچر اور دئگر کئی مسائل دس سال سے زیر التوا ہیں۔
بار با وعدے کئے جاتے ہیں لیکن آج تک کسی ایک پر بھی عمل نہیں کیا گیا۔
دوسری طرف محکمہ سکول ایجوکیشن اور وزیر تعلیم پنجاب اساتذہ کے ان مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں۔ اس لئے مجبور ہو کر کمپیوٹر ٹیچرز نے تمام اساتذہ کی آواز بنتے ہوئے اور اپنے آپ کو کورونا کے باوجود خطرے میں ڈالتے ہوئے احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔